Maktaba Wahhabi

284 - 336
انسانوں کے ساتھ جنوں کے حالات: یہاں مقصود یہ ہے کہ انسانوں کے ساتھ جنوں کے کئی حالات ہوتے ہیں: جوانسان جنوں کواﷲ اور اس کے رسول کے حکم کے مطابق حکم دے یعنی ایک اﷲ کی عبادت اور اس کے نبی کی اطاعت کی تلقین کرے ، اور انسانوں کوبھی ایساہی حکم دے ، تواس کاشماراﷲ کے افضل ترین اولیاء میں ہے ، اس حیثیت سے وہ رسول کے خلفاء اور نمائندوں کی صف میں داخل ہے۔ جوشخص جنوں سے جائزکام لے وہ ایساہی ہے جیسے کوئی انسان سے جائز کام لے۔ وہ جب واجبات کاحکم دے اور حرام کاموں سے منع کرے اور انہیں مباح کاموں میں استعمال کرے تووہ بمنزلہ ان بادشاہوں کے ہے جوایساکرتے ہیں اور اگریہ مان لیاجائے کہ وہ اﷲ کاولی ہے تویہ ولایت ولایت عامہ ہوگی ، جیساکہ عبد رسول کے ساتھ نبی بادشاہ کی نسبت ہوتی ہے۔ اس کی مثال سلیمان ویوسف بمقابلہ ابراہیم ، عیسیٰ اور محمد صلوات ا للّٰه وسلامہ عَلَیْہِمْ أجمعین کی ہے۔ جوشخص اﷲ اور اس کے رسول کے ممنوعات میں جنوں کواستعمال کرے ، مثلاً شرک میں ، قتل ناحق میں ، یابے گناہ کوبیمار یا اُس کے علم اور ذکرالٰہی پرنسیان طاری کردینے میں ، یہ اور اس طرح کے دوسرے مظالم میں ، نیزکسی کی بے حیائی کے کام میں ، مثلاًاسے حاضرکرالے جس کے باب میں بے حیائی کاارادہ ہوتوایساشخص جنوں کوگناہ اور ظلم وزیادتی کے کاموں پر معاون بناتاہے۔ اگران سے معاونت کفرکے کاموں پرلیتاہے توکافر ، اور اگر معصیت کے کاموں پرمعاونت حاصل کرتاہے توعاصی ہے فاسق یاغیرفاسق۔ شیطانی مکر اپنے دوستوں کے ساتھ ان کے درجہ کے لحاظ سے ہوتاہے: جوشخص شریعت کامکمل علم نہ رکھتاہواور بزعم خویش کرامات کے ضمن میں جنوں کواستعمال کرتاہو ، مثلاً خرافاتی سماع کے وقت جن اسے اڑادیں ، یاعرفات لے جائیں ، جہاں اﷲ اور اس کے رسول کے حکم کے مطابق شرعی حج نہ کرے ، یااسے ایک شہرسے دوسرے شہرلے
Flag Counter