Maktaba Wahhabi

285 - 336
جائیں وغیرہ ، توایساشخص فریب خوردہ ہے ، شیاطین کے جال میں ہے۔ ان میں بہت سارے لوگ ایسے ہیں جویہ نہیں جانتے کہ یہ جنوں کے کرتوت ہیں۔ انہوں نے سن رکھاہوتاہے کہ اولیاء اﷲ کی کچھ کرامات ہوتی ہیں ، جوخارق عادت ہواکرتی ہیں ، مگراس کے یہاں چونکہ حقائق ایمانی اور معرفت قرآنی کی وہ باتیں نہیں ہوتیں جس کے ذریعہ وہ فرق کرسکے کہ کیارحمانی کرامتیں ہیں اور کیاشیطانی کرامتیں ہیں اور کیاشیطانی تلبیسات ، اس لیے اپنے عقیدہ کے مطابق وہ شیطانی مکروفریب کاشکارہوجاتاہے۔ چنانچہ عقیدہ کے مطابق مشرک ہو ، کواکب اور اوثان پرست ہوتواس کے دل میں شیطان یہ خیال پیداکرتاہے کہ اس پر ستش سے اسے نفع ہوگا ، جس بادشاہ نبی یاشیخ صالح کی شکل پر اس نے بت بنایاہے ، اس کی پرستش کامقصود ہوتاہے کہ اسے وسیلہ بنایاجائے اور اس کی شفاعت حاصل کی جائے ، وہ سمجھتاہے کہ وہ نبی یاصالح کی پرستش کرتاہے ، مگرحقیقت میں وہ شیطان کی پوجاکررہاہوتاہے۔ اﷲ تعالیٰ کاارشاد ہے: (وَيَوْمَ يَحْشُرُهُمْ جَمِيعًا ثُمَّ يَقُولُ لِلْمَلَائِكَةِ أَهَؤُلَاءِ إِيَّاكُمْ كَانُوا يَعْبُدُونَ (40) قَالُوا سُبْحَانَكَ أَنْتَ وَلِيُّنَا مِنْ دُونِهِمْ بَلْ كَانُوا يَعْبُدُونَ الْجِنَّ أَكْثَرُهُمْ بِهِمْ مُؤْمِنُون )(سبا:۴۰۔ ۴۱) ’’اور ان سب کو اﷲ تعالیٰ اس دن جمع کرکے فرشتوں سے فرمائے گا کہ کیایہ لوگ تمہاری عبادت کرتے تھے ، وہ کہیں گے !تیری ذات پاک ہے ، اور توہی ہمارا ولی ہے نہ کہ یہ ، بلکہ یہ لوگ جنوں کی عبادت کرتے تھے ، ان میں سے اکثر کا انہیں پر ایمان تھا۔ ‘‘ شیطان معبودان باطلہ کی شکل میں: یہی وجہ ہے کہ جولوگ آفتاب وماہتاب اور کوکب پرست ہوتے ہیں ، جب ان چیزوں کے آگے سجدہ ریزہونے کاارادہ کرتے ہیں ، توسجدہ کے وقت شیطان ان چیزوں کے ساتھ مل جاتاہے ، تاکہ سجدہ اسی کے لیے ہو۔
Flag Counter