Maktaba Wahhabi

84 - 336
لوگوں کاجن پرتیراغضب نازل ہوا ، اور نہ گمراہ لوگوں کا۔ ‘‘ یہاں انعام سے مراد وہی مطلق اور کامل انعام ہے جواﷲ تعالیٰ کے حسب ذیل ارشاد میں مذکور ہے : (وَمَنْ يُطِعِ اللَّهَ وَالرَّسُولَ فَأُولَئِكَ مَعَ الَّذِينَ أَنْعَمَ اللَّهُ عَلَيْهِمْ مِنَ النَّبِيِّينَ وَالصِّدِّيقِينَ وَالشُّهَدَاءِ وَالصَّالِحِينَ وَحَسُنَ أُولَئِكَ رَفِيقًا) ( النسائ:۶۹) ’’ جوشخص اﷲ اور رسول کی اطاعت کرے ، تووہ ان لوگوں کے ساتھ ہوگا ، جن پراﷲ تعالیٰ نے انعام نازل کیا ، یعنی نبیوں ، صدیقوں ، شہیدوں اور نیک لوگوں کے ساتھ ہوگا ، اور وہ لوگ کتنے بہترین ساتھی ہیں۔ ‘‘ ان مقربین کے حق میں مباح اشیاء اطاعت بن جاتی ہیں ، جن کے ذریعہ وہ اﷲ سے قرب حاصل کرتے ہیں ، چنانچہ ان کے تما م اعمال اﷲ کی عبادتیں بن جاتے ہیں ، پس جس طرح ان کاعمل خالص اور بے آمیز ہوچکاہوتاہے ، اسی طرح وہ خالص اور بے آمیز شراب نوش جان فرمائیں گے۔ مقتصدین کے اعمال میں بعض چیزیں وہ ہوتی ہیں جواپنی ذات کے لیے کرتے ہیں ، اس لیے نہ توان کوان اعمال پرسزاملتی ہے اور نہ جزا ، ان لوگوں کوخالص شراب نہیں ملے گی ، بلکہ دنیاکے اندرانہوں نے جس قدر ملاوٹ کی ہو گی اسی قدر مقربین کی شراب کے مقابلہ میں ان کی شراب کے اندر ملاوٹ ہو گی۔ انبیاء کی تقسیم اولیاء کے طرزپر: (۱) عبد ورسول (۲) ملک ونبی۔ اولیاء کی تقسیم ایسی ہی ہے جیسے انبیاء علیہم السلام کی تقسیم ہے ، انبیاء علیہم السلام بھی دوطرح کے گزرے ہیں:ایک بندہ پیامبر اور دوسرا بادشاہ نبی۔ اﷲ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کویہ اختیار دیاکہ اگرچاہیں توبندہ پیامبربنیں یا بادشاہ نبی کی
Flag Counter