Maktaba Wahhabi

96 - 336
چھٹي فصل : ایمان مجمل بھی اور مفصل بھی بعض لوگ عمومی انداز میں رسولوں پرمجمل ایمان رکھتے ہیں۔ ایمان مفصل کاجہاں تک تعلق ہے ، تواس کاجوحصہ ان تک پہنچ چکاہوتاہے اس پروہ تفصیلی ایمان لاتے ہیں ، اور جوحصہ نہیں پہنچاہوتاہے ، چونکہ اس سے وہ بے خبرہوتے ہیں ، اس لیے اس پران کاایمان نہیں ہوتا۔ اگریہ حصہ انہیں معلوم ہوجائے تووہ ضرور ایمان لائیں ، تاہم رسولوں کی لائی ہوئی باتوں پر ان کاایمان اجمالاً ہوتاہے ، یعنی اﷲ کے اوامرواحکام کاعلم ہوجانے کے بعدایمان وتقویٰ کے ساتھ یہ لوگ ان پرعمل کریں گے توان کاشماراولیاء حق میں ہوگا۔ جس قدران کے اندر ایمان وتقویٰ کی کیفیت ہوگی ، اسی قدر انہیں ولایت حاصل ہوگی ، بندے پرجب تک حجت تمام نہیں ہوتی اﷲ تعالیٰ خوداسے اپنی معرفت کااور ایمان مفصل رکھنے کامکلف قرارنہیں دیتا ، اس لیے ترک کرنے پراﷲ تعالیٰ ایسے بندے کوعذاب نہ دے گا ، تاہم جس قدرباتیں اس بندے سے چھوٹ جائیں گی ، اسی قدراس کی ولایت میں کمی واقع ہوگی۔ رسولوں کی لائی ہوئی باتوں کاعلم ، پھراس پر مفصل ایمان اور پھراس کے مطابق عمل ، یہ ہے وہ مرحلہ جوکسی بندے کو ایمان اور ولایت الٰہی کے اعتبار سے اس بندے کے مقابلہ میں درجہ کمال تک پہنچاتاہے ، جسے نہ تومفصل علم ہوتاہے اور نہ اس علم کے مطابق عمل ہوتاہے ، تاہم دونوں ہی اﷲ کے ولی ہوتے ہیں۔ جنت کے مختلف درجات ہیں ، جوباہم ایک دوسرے پربڑی حد تک فوقیت اور برتری رکھتے ہیں ، اﷲ تعالیٰ کے مومن ومتقی ولی ، اپنے ایمان وتقویٰ کے حسب حال درجوں پرفائزہوں گے ، اﷲ تعالیٰ کافرمان ہے: (مَنْ كَانَ يُرِيدُ الْعَاجِلَةَ عَجَّلْنَا لَهُ فِيهَا مَا نَشَاءُ لِمَنْ نُرِيدُ ثُمَّ
Flag Counter