Maktaba Wahhabi

118 - 440
حدیث کی اقسام: متاخرین اہل حدیث کے نزدیک حدیث کی درج ذیل تین قسمیں ہیں۔ (۱)… صحیح (۲)… حسن (۳)… ضعیف علماء کے مطابق یہ تقسیم سب سے پہلے امام ترمذی رحمہ اللہ نے ذکر کی تھی۔ ورنہ اس سے پہلے متقدمین کے نزدیک حدیث کی دو ہی قسمیں ہیں۔ (۱) صحیح:… حسن بھی اسی میں داخل ہے۔ (۲) ضعیف:… یہ عقیدہ کے مسائل میں داخل نہیں ہوسکتی جب تک اس کے ساتھ دوسری دلیلیں نہ مل جائیں۔ اعتراض: اگر کوئی کہے: ’’مؤلف نے یہ جو احادیث بیان کی ہیں ان میں کچھ ضعیف بھی ہیں۔‘‘ تو اس کا جواب یہ ہے کہ: مؤلف نے ایسی روایات اس لیے ذکر کی ہیں کہ ان کو صحیح حدیث سے تقویت ملتی ہے اور یہ اصل کے تحت ہی داخل ہیں۔ ضعیف روایت جب کسی صحیح اصل کے تحت داخل ہو تو اس کو اہمیت دی جاتی ہے۔ لیکن اگر اس کو کسی صحیح حدیث سے تقویت نہ ملتی ہو تو عقیدہ کے مسائل میں اس کو دلیل نہیں بنایا جاسکتا۔ (۲)… سند کے صحیح ہونے میں یہ بھی ایک شرط ہے۔ کیونکہ کوئی سند اس وقت تک صحیح نہیں ہوسکتی جب تک اس کے راوی عادل نہ ہوں۔ یہاں اس کو تاکید کے لیے دوبارہ ذکر کیا گیا ہے۔ (۳)… یعنی گمراہ لوگوں کے برعکس ہم اس پر ایمان لاتے اور اعتقاد رکھتے ہیں۔ اس کی تردید نہیں کرتے، جبکہ گمراہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صحیح احادیث کو ردّ کرتے ہیں اور اپنے خود ساختہ منطقی اور کلامی قواعد کی بنیاد پر کہتے ہیں: ’’یہ احادیث علم کا فائدہ نہیں دیتیں۔‘‘ لیکن ہم ان کی طرح نہیں کرتے بلکہ ان سے اور ان کے اس کام سے براء ت کا اظہار کرتے ہیں۔ ان احادیث پر عمل کرتے اور جس چیز پر یہ دلیل ہیں اس کا اعتقاد رکھتے ہیں۔
Flag Counter