Maktaba Wahhabi

122 - 440
﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ﴾ … ’’اس کی مثل کوئی چیز نہیں ۔‘‘ اور معطلہ کی تردید اللہ تعالیٰ کے درج ذیل فرمان سے ہوتی ہے۔ ﴿وَہُوَ السَّمِیْعُ البَصِیْرُ﴾ ’’اور وہی سب کچھ سننے والا، سب کچھ دیکھنے والا ہے۔‘‘ (۱) السمّات:… اس سے مراد صفات اور خصائص ہیں۔ المُحْدَثُون:… اس سے مراد مخلوقات ہیں۔ کیونکہ ہر مخلوق عدم سے وجود میں آئی ہے۔ الغرض ہم اللہ تعالیٰ کی صفات کو مخلوق کی صفات اور خصائل سے تشبیہ نہیں دیتے۔ صفات اور سمات کا معنی ایک ہی ہے لیکن اسے تاکید کے لیے دوبارہ ذکر کیا گیا ہے۔ ***** وَنَعْلَمُ أَنَّ اللّٰہَ لَا شَبِیْہَ لَہُ وَلَا نَظِیْرٌ (۱) ﴿لَیْسَ کَمِثْلِہٖ شَیْئٌ وَہُوَ السَّمِیْعُ الْبَصِیْرُ﴾ (۲) (الشوری:۱۱) وَکُلُّ مَا تُخَیَّلُ فِی الذِّہْنِ أَوْ خطرَ بِالْبَالِ، فَإِنَّ اللّٰہَ تَعَالیٰ بِخلافِہِ۔(۳) ترجمہ…: اور ہم جانتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کے مشابہ اور ہم مثل کوئی چیز نہیں۔ اور ذہن میں جس شکل کا بھی خیال آئے یا عقل پر دستک دے بے شک اللہ تعالیٰ اس کے برخلاف ہے۔ تشریح…: (۱) یہی اہل حق کا عقیدہ ہے کہ بلاشبہ کوئی بھی چیز اللہ تعالیٰ کے مشابہ اور ہم مثل نہیں۔ نظیر: اس سے مراد وہ چیز ہے جو کسی چیز کے برابر ہو۔ لہٰذا اللہ تعالیٰ کے برابر کوئی چیز نہیں۔ جب آپ کہتے ہیں کہ یہ چیز فلاں چیز کی نظیر ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ یہ چیز اُس چیز کے برابر ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات اور اسماء و صفات میں کوئی اس کے مشابہ نہیں اور جس عبادت اور عظمت و کمال والی صفات کا مستحق اللہ تعالیٰ ہے، اس میں کوئی اس کا شریک نہیں۔ اس میں مشبہہ کا ردّ ہے جنہوں نے اسماء و صفات کے اثبات میں اس حد تک غلو کیا کہ ان کو
Flag Counter