Maktaba Wahhabi

176 - 440
نہیں ہوا۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود اٹھائی ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّکْرَ وَ اِنَّا لَہٗ لَحٰفِظُوْنَ﴾ (الحجر:۹) ’’بے شک ہم نے ہی یہ نصیحت نازل کی ہے اور بے شک ہم اس کی ضرور حفاظت کرنے والے ہیں۔‘‘ لہٰذا بے شمار لوگ بغض اور دشمنی رکھنے کے باوجود کلام اللہ میں تبدیلی یا کمی بیشی کی جرأت نہیں کرسکتے۔ یہ اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ہے کہ اس نے اپنی کتاب کو عبث سے محفوظ رکھا اور وہ اس وقت تک اس کی حفاظت کرے گا جب تک وہ دوبارہ زمین اور اس کے باسیوں کو اپنے پاس نہیں بلالیتا۔ بہت سے دشمن ہونے کے باوجود کوئی اس پر دست درازی نہیں کرسکتے۔ اور اگر کوئی ایسا کرنے کی کوشش کرے گا تو اللہ اسے ذلیل و رسوا کردے گا جیسا کہ اس نے نبوت کے جھوٹے دعویدار مسیلمہ کذاب کو ذلیل و رسوا کیا جو زعم باطل رکھتا تھا کہ اس پر قرآن نازل ہوتا ہے۔ وہ دنیا بھر کے لیے تماشا بن گیا۔ اسی طرح جو بھی اس قسم کا کام کرنے کی کوشش کرے گا اللہ تعالیٰ اسے ذلیل و رسوا کرے گا اور تمام دنیا کے لیے تماشا بنادے گا۔ بلکہ اسے ہلاک کردے گا جیسا کہ مسیلمہ وغیرہ کے ساتھ ہوا۔ محکمات: اِحْکَام (باب افعال سے ہے) جس کا معنی ہے مضبوط اور پختہ۔ اس معنی میں پورا قرآن ہی محکم ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿الٓرٰ کِتٰبٌ اُحْکِمَتْ اٰیٰتُہٗ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِنْ لَّدُنْ حَکِیْمٍ خَبِیْرٍ،﴾ (ھود:۱) ’’الٓرٰ۔ ایک کتاب ہے جس کی آیات محکم کی گئیں۔ پھر انھیں کھول کر بیان کیا
Flag Counter