Maktaba Wahhabi

29 - 67
تو وہ بھی گوناگوں۔ بعض ایسے ہیں کہ جن میں صرف پھل آتا ہے پھول نہیں جیسے گولر۔بعض میں پھول آتا ہے پھل نہیں جیسے گلاب۔ اور بعض ایسے ہیں جن میں نہ پھل آتا ہے نہ پھول صرف ان کے پیڑ سے کام لیا جاتا ہے جیسے نیشگر۔ گنا۔ جن میں پھول آتا ہے ان پھولوں کی خوشبو ایک دوسرے سے کس قدر الگ ہے۔ کیا کوئی کہہ سکتا ہے کہ نباتات کے یہ کرشمے مادہ کا کام ہیں یا اپنی طبیعت اور نیچر کی کاریگری ہے۔ مادہ فاعلہ نہیں منفعلہ ہوتا ہے پس مادہ کی طرف فعلیت فاعلیت کا انتساب ہی غلط ہے پھر اگر طبیعت و نیچر کو ان سب اختلافات و صدہا احوال کے لئے علت مان بھی لیں تو علت واحدہ کے معلول میں اتنے عظیم الشان متضاد و تفاوت کیونکر پیدا ہوا۔ (ماخوذ از تفسیر حقانی)۔ حکیم سنائی رحمہ اللہ کے دو مشہور شعر اسی طرزِ استدلال کے متعلق مشہور ہیں۔ لکھتے ہیں ؎ چرادریک زمین چندیں نبات مختلف بینم زنخل و نارو سیب دبید و چوں آبی و چوں زیتون اگر علت طبائع شد وجود جملہ را چوں شد یکے ممسک یکے مسہل یکے دار و یکے طاعون (شعر العجم) اگر علت طبیعت ہے تو علت واحدہ کے معلول میں یہ اختلاف کیوں ہے کہ کوئی معلول ممسک ہے کوئی مسہل کوئی تریاق اور کوئی زہر۔ پس معلوم ہوا کہ موثر حقیقی کوئی اور ہے جو متضاد خواص و اثرات کا فاعل و جاعل ہے۔
Flag Counter