Maktaba Wahhabi

34 - 67
کپڑا پہناتے ہیں تو اپنے مقدور کے موافق۔ استاد علم پڑھاتا ہے تو اپنے علم کے بموجب۔ حاکم کسی مجرم کو سزا دیتا ہے تو اپنے اختیار کے اندر۔اسی طرح جو چیزیں ہمیں ہر وقت برتنے کے لئے ملی ہوئی ہیں ان کے عطا کرنے والے کو پہچاننے کے واسطے ضروری ہے کہ دیکھیں کس میں اتنا مقدور ہے کہ وہ ایسی بڑی بڑی چیزوں کی تخلیق کر سکے۔ جس میں اتنی طاقت معلوم ہوگی ہم اسے ہی ان چیزوں کا عطاکرنے والا قرار دے سکیں گے۔ پس اب ہم کو یہ دیکھنا چاہیئے کہ ہوا ،پانی،زمیں ،روشنی اور لاکھوں چیزیں دینے کی طاقت کس میں ہے۔ اس امر کے معلوم کرنے کے لئے ہم دنیا کی بڑی بڑی چیزوں میں سے ایک ایک کو لیتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ ان میں کتنی قدرت ہے اور ا ن میں کوئی بھی ایسی ہے جسے ان سب چیزو ں کا بنانے والا فاطر و مبدع قرار دے سکیں۔ ہوا کی طاقت سب سے پہلے ہوا کو لیں اور دیکھیں اس میں کتنی قوت ہے شاید آپ سوچتے ہوں گے کہ یہ بڑی طاقت والی شے ہے کیونکہ جب آندھی آتی ہے تو بڑے بڑے درختوں کا جڑ سے اکھیڑ کر پھینکتی ہے۔ کبھی کبھی عالیشان مضبوط مکانوں کا بھی ستیا ناس کر دیتی ہے۔ لیکن ہم اس کی طاقت کو دیکھنا نہیں چاہتے۔ ہمارا مدعا یہ ہے کہ دیکھیں وہ خود بخود کیا کر سکتی ہے اس مر کے لئے بہتر یہ ہے کہ ایک برتن لو۔ اس میں ہوا بھری ہوتی ہے اس کے منہ کو اس طرح بند کردو کہ وہ کسی طرح نکلنے نہ پائے۔ اب اس برتن کو کسی جگہ الگ رکھ دو اور دیکھو کہ اس برتن کی ہوا کیا کر سکتی ہے۔ سینکڑوں نہیں ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں کروڑوں سال برتن پڑا رہے۔ تو نہ تو اپنے آپ ہوا اس میں سے نکل ……
Flag Counter