Maktaba Wahhabi

42 - 67
اللہ کی ہستی کا انکار اس لئے نہیں ہو سکتا کہ وہ دکھائی نہیں دیتا۔ یہ سوال بالعموم ابنائے فطرت و رفقائے دہر کی طرف سے پیدا ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا وجود اس لئے قابلِ قبول نہیں کہ اس کو کسی نے دیکھا نہیں جواب یہ ہے کہ انسان مختلف چیزوں کو مختلف حواس سے جانتا ہے کسی کو دیکھ کر جیسے رنگ وغیرہ، کسی کو چھو کر، کسی کو سونگھ کر جیسے خوشبووغیرہ ،کسی کو چکھ کر جیسے ذائقہ والی چیز ،کسی کو سنکر جیسے آواز وغیرہ۔ اگر کوئی شخص کہے آواز دکھا دو ،خوشبو چکھا دو ،ذائقہ سنگھا دو تب ہم ان چیزوں کا وجود مانیں گے تو یہ اس کا جہل ہے۔ اس لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ جو چیز ہمارے حسیات سے معلوم ہو سکے اسکو تو مان لیں اور جو ان سے نہ معلوم ہو ان کا انکار کریں۔ اگر ایسا ہے تو گلاب کی خوشبو ،لیموں کی ترشی، شہد کی شیرینی ،لوہے کی سختی ،آواز کی خوبی سے انکار کرنا پڑے گا۔ کیونکہ یہ چیزیں نظر نہیں آتیں۔ بلکہ حواسِ مخصوصہ سے معلوم ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں گالی گلوچ کا اثر ہم محسوس توکرتے ہیں لیکن ہم دیکھتے نہیں۔ اور یہ ان محسوسات کے علاوہ ہے۔ ا ن مثالوں کا یہ منشاء ہے کہ تمام چیزیں صرف دیکھنے سے ہی معلوم یا حاصل نہیں ہوتیں بلکہ پانچ مختلف حسیات سے ان کا علم ہوتا ہے۔
Flag Counter