Maktaba Wahhabi

49 - 67
خاتمہ کیوں نہیں کر ڈالتیں۔ کیوں اربوں کروڑوں جان و مال کا یومیہ نقصان برداشت کر رہی ہیں۔ لیکن کوئی نہیں جو اس جوہریت ارضی کے جواب میں ایسی ہی زمین بنا سکے جو نہ لوہا کی طرح سخت ہو کہ نباتات کی روئیدگی ناممکن ہو جائے اور نہ بالکل نرم ہو کہ اس میں عمارات اور مکانات کا قیام ناممکن ہو جائے بلکہ زمین بین بین ایک خاص جوہریت اور خاص طرح کی قابلیت کی نشو نما رکی رکھتی ہو۔ چونکہ آج تک باوجود سخت احتیاج و افتاء کے ارباب سائنس ا س کی ایجاد نہ کر سکے۔ اور نہ الیٰ یوم القیامت بنا سکیں گے اس سے معلوم ہوا کہ زمین اللہ کی ہستی اور اس کی قدرت پر اعلیٰ دلیل ہے۔ نباتات الارض ہستی خدا پر دلیل ناطق ہیں آج بھی جنگ میں غلوں کی بہت بڑی ضرورت ہے۔ اسلئے کہ ان کو کھا کر فوج زندہ و طاقتور ہے۔ قدرتی طریقہ غلوں کے پیدا ہونے کا یہ ہے کہ زمین میں بیج ڈالا جاتا ہے اور سورج ،چاند ،ستارے و ہوا پانی اس کی پرورش کرتے ہیں۔ اور مختلف فضلوں میں مختلف معیاد تک پرورش پاکر تیار ہوتے رہتے ہیں یہ نشونما یہ نباتات الارض اور اس کی پیدائش اللہ کی ہستی کی دلیل ہے اس معنی میں یہ شعر ہے۔ ؎ ہر گیا ہے کہ از زمین روید وحدہٗ لا شریک لہٗ گوید کوئی نہیں جو قدرتی تخم مثلاً انار کا بیج لئے بغیر زمین سے انار پیداکرے گلاب کا پودا بغیر سائنس کے زور کے گلاب کے پھول زمین پر کھلا دے۔ گیہوں کا تخم لئے بغیر گیہوں کا کھلیان تیار کر سکے۔ ان سب
Flag Counter