Maktaba Wahhabi

56 - 67
یحی و یمیت روح کا یہ قبض و بسط اللہ کی سچائی پر خود حضر ت ابراہیمؑ کی پیش کردہ ہے آج زمانہ حال میں بھی سب سے بڑی دلیل یہی ہے عارفِ ہندی اکبر الہ آبادی لکھتے ہیں ؎ خدا کے باب میں کیا آپ مجھ سے بحث کرتے ہیں خدا وہ ہے جسکے حکم سے صاحب بھی مرتے ہیں آج اچھے اچھے بڑے بڑے لارڈؔ،جارجؔ،ایڈورڈؔ گذرتے جا رہے ہیں اگراہلِ سائنس کچھ کمال رکھتے ہیں تو ان کو نہ مرنے دیں محکمہ سائنس میں بڑے بڑے دماغ والے ہیں اور سنتے ہیں بڑی بڑی ایجادات کر بیٹھتے ہیں۔ پس ہم کچھ ان اربابِ کمال سے عرض کرنا چاہتے ہیں کہ آج آپ حضرات کا علم و عقل شباب پر ہے۔ تمام مزعومہ اربابٌ متفرّقون کو بلاکر ایک بڑی سی کمیٹی کر ڈالئے اور دنیا کے تمام گوشو ں سے اہلِ فکر اہلِ نظر کو دعوتِ عامہ دے ڈالئے اور مل جل کر درود موت ،ہلاکت روح ،کو روکئے ایسے ہی تجویز کر عملی جامہ پہنائیے آج گورنمنٹ کو میدانِ جنگ میں آدمیوں کی ضرورت ہے ہم کہتے ہیں کہ اربابِ سائنس اہلِ دنیا کو اور صاحبانِ سلطنت کو ان تمام پریشانیوں میں کیوں ڈالے ہوئے ہیں۔ میدانِ جنگ ہلاکت خیز سامانوں سے جس طرح بھر رہا ہے اسی طرح ابقائے روح کے لئے بھی کوئی آلہ کیوں نہیں بنا ڈالتے۔ ان کو چاہیئے کہ بدن زخم سے آسودہ اور گردن شہ رگ سے علیحدہ ہو جانے پر بھی روح کو برابر قبضہ میں رکھ کر جسم کا خدمت گار حسبِ معمول بنائے رکھیں۔ جادو کاڈھول سنتے ہیں کہ آلہا وول کے زمانہ میں کسی لڑائی میں مخالف راجہ کے پاس
Flag Counter