Maktaba Wahhabi

59 - 67
شمس و قمر کے مخلوقِ الہیٰ ہونے پر ایک اعتراض۔ اگر کوئی ملحد دعوی کرے کہ سورج ،چاند ،ستارے خود بخودنہیں بن لیکن انھیں اللہ نے بھی نہیں بنایا ہے بلکہ جس طرح عجائبات سائنس و اختراعاتِ عالم میں ہزاروں چیزیں اربابِ ہنر و اصحابِ کمال بناتے ہیں۔ اور سلطنتوں کی پشت پناہی و امداد سے یہ چیزیں تیار ہوتی رہتی ہیں جیسے برقی لہر ،ریڈیو،وائر لیس وغیرہ۔ اسی طرح اہلِ دنیا کے نفع کے لئے کسی وقت میں ان چیزوں کو اربابِ کمال سلاطینِ ذی شان نے بنایا اور بنوایا اور وہ انسانی آبادی کے لئے اپنے نظام سے کام کر رہی ہیں۔آخر اس پر کیا دلیل عقلی ہے کہ سورج ،چاند، ستارے، ایک یا چند سلطنتوں نے مل کر دنیا کے لئے کبھی کسی وقت میں نہیں بنائے تھے یا یہ کہ وہ نہیں بنا سکتے تھے بلکہ اسے صرف ایک ایسی برتر ہستی نے بنایا ہے جس کی طاقت تمام سلطنتوں کی مجموعی طاقت سے بھی زائد ہے اور اسی کا نام اللہ ہے۔ الجواب اعتراض کی لغویت اور ہستی خدا کا ثبوت۔ بے سروپا گفتگو کرنے والے ملحدین سے پہلے یہ طے کر لینا چاہیئے کہ احتمال کی دو قسمیں ہیں۔ احتمال ناشی عن الدلیل اور احتمال ناشی بغیر الدلیل۔ وہ احتمال جو کسی دلیل کی بنا پر ہو وہ لائق اعتبار ہوتا ہے اور وہ احتمال جو بغیر کسی دلیل کے ہو وہ لائق اعتبار نہیں ہوتا ہے جیسے ملحد صاحب کو کوئی یہ کہنے لگے کہ ہوسکتا ہے کہ آپ انسان نہیں ہوں گدھے ہوں اور ہو سکتا ہے کہ آپ یہ گفتگو ہوش و حواس میں رہ کر نہیں کر رہے ہوں بلکہ خبطگی اور جنون میں کر رہے ہوں لہذا جب تک آپ کی ذات سے خبطگی اور
Flag Counter