Maktaba Wahhabi

125 - 195
حُکْمُ الْوَلاَءِ لِرَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کرنے کا حکم مسئلہ 106:اللہ تعالیٰ کے بعد رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایسی محبت کرنا اہل ایمان پر فرض ہے جو باقی تمام محبتوں پر غالب ہو۔ ﴿قُلْ اِنْ کَانَ اٰبَآؤُکُمْ وَ اَبْنَآؤُکُمْ وَ اِخْوَانُکُمْ وَ اَزْوَاجُکُمْ وَ عَشِیْرَتُکُمْ وَ اَمْوَالُ نِ افْتَرَفْتُمُوْہَا وَ تِجَارَۃٌ تَخْشَوْنَ کَسَادَہَا وَ مَسٰکِنُ تَرْضَوْنَہَآ اَحَبَّ اِلَیْکُمْ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہٖ وَ جِہَادٍ فِیْ سَبِیْلِہٖ فَتَرَبَّصُوْا حَتّٰی یَاْتِیَ اللّٰہُ بِاَمْرِہٖ ط وَاللّٰہُ لاَ یَہْدِی الْقَوْمَ الْفٰسِقِیْنَ﴾(24:9) ’’اے نبی!کہہ دو،اگر تمہارے باپ،تمہارے بیٹے،تمہارے بھائی،تمہاری بیویاں،تمہارے عزیز و اقارب،تمہارے وہ مال جو تم نے کمائے ہیں،تمہاری تجارت جس کے مندا پڑنے کا تمہیں ڈر ہے اور تمہارے پسندیدہ گھر،تمہیں اللہ اس کے رسول اوراللہ کی راہ میں جہاد سے زیادہ محبوب ہیں تو پھر انتظار کرو یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کا فیصلہ آجائے(اور یاد رکھو)اللہ تعالیٰ ایسے فاسقوں کی راہنمائی نہیں فرماتا۔‘‘(سورۃ التوبہ،آیت نمبر24) ﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ ط یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْہِ وَسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا﴾(56:33) ’’ بے شک اللہ تعالیٰ اور فرشتے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں،اے لوگو،جو ایمان لائے ہو!تم بھی نبی پر درود اور سلام بھیجو۔‘‘(سورۃ الاحزاب،آیت نمبر56) عَنْ اَنَسٍ رضي اللّٰه عنه قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم((لاَ یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی اَکُوْنَ اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ وَلَدِہٖ وَ وَالِدِہٖ وَالنَّاسِ اَجْمَعِیْنَ))رَوَاہُ مُسْلِمٌ[1] حضرت انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’کوئی آدمی اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک وہ اپنے باپ(اور ماں)،اپنے بیٹے(اور بیٹیوں)اور سارے لوگوں سے بڑھ کر میرے
Flag Counter