Maktaba Wahhabi

83 - 195
مسئلہ 9:عیسائی کافرہیں۔ ﴿لَقَدْ کَفَرَ الَّذِیْنَ قَالُوْ ٓااِنَّ اللّٰہَ ہُوَ الْمَسِیْحُ ابْنُ مَرْیَمَ ط﴾(17:5) ’’یقینا کفر کیا ان لوگوں نے،جنہوں نے کہا کہ مسیح ابن مریم ہی اللہ ہے۔‘‘(سورۃ المائدہ،آیت نمبر17) مسئلہ 10:منافق کافر ہیں۔ ﴿وَ مِنْہُمْ مَّنْ یَّقُوْلُ ائْذَنْ لِّیْ وَ لاَ تَفْتِنِّیْ ط اَلاَ فِی الْفِتْنَۃِ سَقَطُوْا ط وَ اِنَّ جَہَنَّمَ لَمُحِیْطَۃٌ م باِلْکٰفِرِیْنَ﴾(49:9) ’’ان میں سے کوئی(منافق)ہے جو کہتا ہے مجھے(محاذ جنگ پر جانے سے)رخصت دے دیجئے اور مجھے فتنے میں نہ ڈالئے،سنو!(رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کرکے)فتنے میں تو یہ پڑ چکے ہیں۔ایسے کافروں کو جہنم گھیرے میں لئے ہوئے ہے۔‘‘(سورۃ التوبہ،آیت نمبر49) مسئلہ 11:مرتد کافر ہیں۔ ﴿وَمَنْ یَّرْتَدِدْ مِنْکُمْ عَنْ دِیْنِہٖ فَیَمُتْ وَ ہُوَ کَافِرٌ فَاُولٰٓئِکَ حَبِطَتْ اَعْمَالُہُمْ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ ج وَ اُوْلٰٓئِکَ اَصْحٰبُ النَّارِ ج ہُمْ فِیْہَا خٰلِدُوْنَ﴾(217:2) ’’اور جو شخص اپنے دین سے پھرے گا اور کفر کی حالت میں جان دے گا اس کے اعمال دنیا اور آخرت میں ضائع ہوجائیں گے۔ایسے لوگ جہنمی ہیں اور وہ اس میں ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے۔‘‘(سورۃ البقرہ،آیت نمبر217) مسئلہ 12:ابلیس بھی کافر ہے۔ ﴿وَ اِذْ قُلْنَا لِلْمَلٰٓئِکَۃِ اسْجُدُوْا لِاٰدَمَ فَسَجَدُوْ ٓا اِلَّآ اِبْلِیْسَ ط اَبٰی وَاسْتَکْبَرَ وَ کَانَ مِنَ الْکٰفِرِیْنَ﴾(34:2) ’’جب ہم نے فرشتوں کو حکم دیا کہ آدم کو سجدہ کرو تو سب نے سجدہ کیا سوائے ابلیس کے،اس نے انکار کیا،تکبر کیا اور کافروں سے ہوگیا۔‘‘(سورۃ البقرہ،آیت نمبر34)
Flag Counter