Maktaba Wahhabi

83 - 164
تیسرا سبب نیک اعمال میں محنت اور کوشش کرنا مسلمان کو اعمال صالحہ کی ادائیگی میں محنت کرنی چاہیے۔ یہ اعمال خالص اللہ کی رضا کے لیے ہیں۔اعمال صالحہ کثرت سے انجام دیے جائیں اور ان پر مداومت کی جائے۔ جو عمل بھی ایک مسلمان شخص اللہ تعالیٰ کے مقرر کیے ہوئے اعمال میں سے انجام دیتا ہے تو اس کے ایمان میں اس کی نیت اور خلوص کے مطابق اضافہ ہوتا ہے، کیونکہ اللہ کی اطاعت اور کثرت عبادت سے ایمان میں زیادتی ہوتی ہے۔ وہ عبودیت جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے لیے مقرر کیا ہے اور ان سے یہ مطالبہ کیا کہ وہ فرض اور نفل کی ادائیگی کریں تین اقسام پر مشتمل ہے۔ دل، زبان اور اعضاء و جوارح اور ہر ایک کے ساتھ ایک عبادت ہے یا اس کے لیے مخصوص ہے۔ ٭ دل کی عبودیت وہ ہے جس کے ساتھ اخلاص مخصوص ہے، اسی طرح محبت، توکل، انابت، امید، خوف، خشیت، ڈر، رضا اور صبر وغیرہ قلبی اعمال میں سے ہیں۔ ٭ زبان کی عبودیت سے جو عمل تعلق رکھتے ہیں وہ یہ ہیں، قرآن کی تلاوت، تکبیر، تسبیح، تہلیل، استغفار اور اللہ کی حمد و ثنا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام اور ان کے علاوہ دیگر اعمال بھی ہیں جو زبان سے تعلق رکھتے ہیں۔ ٭ اعضاء و جوارح سے جو اعمال تعلق رکھتے ہیں وہ وضو، مسجد کی طرف چلنا، نماز، صدقہ، حج اور دیگر ان جیسے نیک اعمال جو جوارح سے تعلق رکھتے ہیں۔ یہ اعمال قلبی اور زبان سے تعلق رکھنے والے اور جو اعضاء و جوارح سے اعمال انجام دیے جاتے ہیں یہ سب اپنی مخصوص عبادت میں شامل ہیں۔پس ان کی ادائیگی اور ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ایمان کو بڑھا دیتا ہے اور ان کو چھوڑ دینا اور ان میں کمی کرنے سے ایمان میں کمی ہو جاتی ہے۔
Flag Counter