Maktaba Wahhabi

210 - 279
ہے،جیساکہ خضر علیہ السلام کو موسیٰ علیہ السلام کی شریعت سے نکلنے کی گنجائش تھی تو ایسا شخص کافر ہے۔ دہم: اللہ کے دین سے اعراض کرنا‘ بایں طور کہ نہ اسے سیکھے اور نہ ہی اس پر عمل کرے،دلیل درج ذیل فرمان باری ہے: ﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن ذُكِّرَ بِآيَاتِ رَبِّهِ ثُمَّ أَعْرَضَ عَنْهَا ۚ إِنَّا مِنَ الْمُجْرِمِينَ مُنتَقِمُونَ﴾[1] اس سے بڑھ کر ظالم کون ہے جسے اللہ کی آیتوں سے وعظ کیا گیا پھر بھی اس نے ان سے منہ پھیر لیا‘ بیشک ہم مجرموں سے انتقام لینے والے ہیں۔ ان تمام نواقض میں از راہ مذاق یاسنجیدگی سے یا ڈرکر ارتکاب کرنے والے کے درمیان کوئی فرق نہیں،سوائے مجبور کے(یعنی جس پر دباؤ ڈال کرکروایا گیا ہو) اور یہ تمام امور انتہائی خطرناک اور بکثرت واقع ہونے والے ہیں،لہٰذا مسلمان کو چاہئے کہ ان تمام امور سے چوکنا رہے اور اپنی ذات پر ان سے خطرہ محسوس کرے،ہم اللہ کے غیظ و غضب کو واجب کرنے والی
Flag Counter