مبحث پنجم:مثبت ومنفی شفاعت شفاعت کا لغوی مفہوم: کہا جاتا ہے:’’شفع الشیء‘‘ یعنی کسی چیز میں ایک چیز اور ملا کر طاق کو جفت بنا دیا۔[1] اصطلاحی مفہوم: کسی کو نفع پہنچانے یا اس سے نقصان دفع کرنے کے لئے واسطہ بننا (شفاعت کہلاتا ہے)۔[2] جو شخص غیر اللہ سے تعلق قائم کرتا ہے اور اس کی شفاعت کا طالب ہوتا ہے اسے دعوت دینے میں قولی حکمت یہ ہے کہ اسے یہ سمجھایا جائے کہ شفاعت صرف تنہا اللہ کی ملکیت ہے،ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿قُلْ لِّلّٰہِ الشَّفَاعَۃُ جَمِیْعاً لَہُ مُلْکُ السَّمَاوَاْتِ وَالْأَرْضِ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |