العــــلم والیــقین والقـــبول والانقـــیاد فادر ما أقــــول والصدق والإخلاص والمحبۃ وفقــــک اللّٰہ لما أحــبہ[1] جو میں کہہ رہاہوں اسے خوب جان لو:علم‘یقین‘قبولیت‘تابعداری‘ صدق‘ اخلاص اور محبت،اللہ تعالیٰ تمہیں اپنی مرضیات کی توفیق عطا فرمائے۔ بعض اہل علم نے ایک آٹھویں شرط کا اضافہ کیا ہے: علم،یقین،وإخلاص،وصدقک مع محبـــۃ وانقیاد والقبول لھا وزید ثامنھا الکفران منـک بما سوی الإلٰہ من الأنداد قد ألھا[2] علم‘ یقین‘اخلاص‘صدق‘محبت‘تابعداری اور قبولیت،مزید آٹھویں شرط یہ کہ تم اللہ کے سوا دیگر معبودان باطلہ کا کفر و انکارکرو۔ ان دونوں شعروں میں ’لاإلٰہ إلا اللہ‘ کی تمام شرطیں اکٹھا کردی گئی ہیں۔ پہلی شرط:علم جو جہالت کی ضد ہے۔ پچھلی گفتگو میں یہ بات گزر چکی ہے کہ ’لا إلٰہ إلا اللہ‘ کا معنیٰ یہ ہے کہ اللہ |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |