﴿وَمَن يُسْلِمْ وَجْهَهُ إِلَى اللّٰہِ وَهُوَ مُحْسِنٌ فَقَدِ اسْتَمْسَكَ بِالْعُرْوَةِ الْوُثْقَىٰ ۗ وَإِلَى اللّٰہِ عَاقِبَةُ الْأُمُورِ﴾[1] اور جو شخص اپنے آپ کو اللہ کے تابع کردے اور ہو بھی نیکو کار یقینا اس نے مضبوط کڑا تھام لیا،اور تمام معاملات کا انجام اللہ ہی کی طرف ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی درج ذیل حدیث کا یہی مفہوم ہے: ((لا یؤمن أحدکم حتی یکون ھواہ تبعاً لما جئت بہ)) [2] تم میں سے کوئی شخص اس وقت تک مومن نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کی خواہشات میری لائی ہوئی شریعت کے تابع نہ ہو جائیں۔ یہی مکمل خود سپردگی اور تابعداری کی انتہا ہے۔[3] پانچویں شرط:صدق (سچائی) جوجھوٹ کی ضد ہے۔ یعنی کلمۂ طیبہ کو صدق دل سے پڑھے‘ اس طور پر کہ دل وزبان ایک |
Book Name | کلمہ طیبہ مفہوم فضائل،ارکان و شرائط،تقاضے اور منافی امور کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | |
Publish Year | |
Translator | ابو عبد اللہ عنایت اللہ بن حفیظ اللہ سنابلی مدنی |
Volume | |
Number of Pages | 279 |
Introduction |