Maktaba Wahhabi

16 - 29
تناول فرمائے۔(نوٹ)مندرجہ بالا صورتوں کی حرمت کی دلیل یا علت حرمت کی قسم بغیر اللہ کے لئے حدیث جس نے اللہ بغیر کسی چیز پر قسم اٹھایا تو یقینا اُس نے کفر کیا یا شرک کیا اور اس کا کفارہ یہ ہے کہ انسان کلمہ پڑھے۔لا الہ الا اللہ کہے۔ یہ ساری قسمیں شرک اصغر کی ہیں جب تک قصد تعظیم اس چیز کی نہ کریں۔اگر قصد تعظیم کریں تو پھر شرک اکبر ہے۔یہ ساری چیزیں شرک کے لئے اسباب ہیں۔ تیسری قسم کی دلیل یعنی اللہ کے ساتھ مخلوق کو برابر کرنا،دلیل قرآن کی یہ آیت ہے:فلا تجعلوا ﷲ اندادا و انتم تعلمون۔(سورئہ بقرہ)(ترجمہ)اللہ کا شریک نہ بناؤ اور تم جانتے ہو۔حدیث میں ہے کہ کہو ماشاء اللہ اگر اللہ چاہے اور پھر تم چاہو۔ چوتھی قسم کی علت کہ کوئی انسان مخلوق کے واسطے سے شفاعت نہیں کرسکتا۔ (ترجمہ)کوئی کہے کہ بارش فلاں تارے کی وجہ سے ہوئی۔دلیل حدیث قدسی ہے کہ میرے بندوں میں سے کوئی مجھ سے کفر کے ساتھ صبح کرتا ہے اور کوئی ایمان کے ساتھ۔جو آدمی کہے کہ بارش اللہ کے فضل و مہربانی سے ہوتی ہے تو وہ مجھ پر ایمان لایا اور تاروں کے ساتھ کفر کیا۔اور جو کہے کہ بارش فلاں تارے نکلنے کی وجہ سے ہوئی ہے تو وہ مجھ کفر کرتا ہے اور تاروں پر ایمان لاتا ہے۔ جو شخص شرک کو سمجھنے کے بعد توبہ نہ کرے تو اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔ دلیل:إِنَّ اللّٰهَ لَا يَغْفِرُ أَنْ يُشْرَكَ بِهِ وَيَغْفِرُ مَا دُونَ ذَلِكَ لِمَنْ يَشَاءُ اللہ تعالیٰ شرک کے علاوہ ہر قسم کے گناہ کو بخشتا ہے جس کو چاہے۔(النساء:۴۸)
Flag Counter