Maktaba Wahhabi

117 - 325
اپنےانعام پانے والے بندوں کی صراط مستقیم پرہمیں چلا۔ حدیث کی شرعی حیثیت: یہ یاد رہےکہ قرآن ہی کی طرح حدیث کو بھی دلیل و حجت کا درجہ حاصل ہے۔اس لئے کہ حدیث بھی شریعت ہے اور قرآن بھی شریعت ہے اورجس طرح قرآن اللہ کی طرف سےوحی ہے،حدیث بھی اللہ کی طرف سے وحی ہے۔حضرت جبرئیل علیہ السلام جس طرح قرآن لے کر حضور کے پاس آتے تھے اسی طرح احادیث بھی لےکر آتےتھے اور جس طرح آپ کو قرآن سکھاتے تھے اسی طرح احادیث بھی سکھاتے تھے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کاارشاد ہے: والذی نفسی بیدہ بعثت بالقرآن ومثلہ معہ ’’اس اللہ کی قسم جس کے ہاتھ میں میر ی جان ہے،میں قرآن اوراس کے مثل اورچیز کے ساتھ بھیجا گیا ہوں۔‘‘ اور ’’مثل‘‘ سےمراد ’’حدیث ‘‘ ہے۔ حدیث کی بابت آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کایہ بیان وحی الہٰی کےمطابق ہے۔ اس لیے کہ ارشاد الہٰی ہے: وَمَا يَنْطِقُ عَنِ الْهَوَى()إِنْ هُوَ إِلَّا وَحْيٌ يُوحَى ’’آپ نہیں بولتے اپنی طبیعت سے بلکہ قول آپ کا وحی ہے جو آپ پر کی جاتی ہے۔‘‘ علامہ ابن قیم کابیان:حجیت حدیث کے متعلق علامہ ابن القیم رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ’’اعلام الموقعین ‘‘ جلد اول صفحہ 29 میں آیت يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا
Flag Counter