Maktaba Wahhabi

122 - 325
دوسری دلیل سیّد الاستغفار شداد بن اوس انصاری رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ’’سیّد الاستغفار ‘‘ یہ ہے کہ بندہ کہے: اللّٰہُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِي،وَأَنَا عَبْدُكَ وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ أَبُوءُ لَكَ بِالنِّعْمَةِ وَأَبُوءُ لَكَ بِذَنْبِي،فَاغْفِرْ لِي إِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ ’’اے اللہ تو ہی میرا رب ہے،تیرے سوا کوئی معبود نہیں،تو نے مجھ کو پیدا کیا اور میں تیرا بند ہوں اور تیرے عہد اور وعدے پر ہوں،جب تک مجھ میں استطاعت ہے۔تیری پناہ مانگتا ہوں اس شر سے جو میں نے کیا ہے اورمجھ پر جو تیری نعمت ہے اس کا اعتراف کرتا ہوں اور اپنے گناہوں کا بھی اعتراف کرتا ہوں تو مجھےبخش دے،تیرے سوا گناہوں کو کوئی نہیں بخش سکتا۔‘‘ جس نے پورے یقین کے ساتھ یہ دعائیں دن کے شروع حصے میں پڑھیں اورشام ہونے سے پہلے مر گیا تو وہ جتنی ہو گا،اورجس نے رات کو یقین کے ساتھ کہا اور صبح ہونے سے پہلے مر گیا تو وہ بھی جنتی ہو گا۔‘‘ اس حدیث کوامام احمد بن حنبل،بخاری،ترمذی اورنسائی نےروایت کیا ہے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نےاس دعا کو ’’سیّد الاستغفار‘‘ فرمایاہے۔
Flag Counter