Maktaba Wahhabi

123 - 325
اس لئے کہ اس میں دعا کی قبولیت کے بہت سے اسباب موجود ہیں یعنی توحید ربوبیت،توحید الوہیت،توحید اسماءو صفات کا ورد اورعمل صالح یعنی اللہ کے عہد کو پابندی سے نباہنے کا عزم اور بندگی رب میں اخلاص کاوعدہ،نفس کے شر اور اس کے برے کاموں سے اللہ کی پناہ،اللہ کی نعمت کااعتراف،اپنے گناہوں کا اقرار،اوراللہ سے اس کی مغفرت کی دعا۔اور اللہ کے سوا کون ہے جو بندوں کی خطائیں معاف کرے؟ یہ ہےسید الاستغفار جو بندے کاصالح ترین عمل ہے جسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وسیلہ بنا کر اپنی دعا کی قبولیت کے لیے بارگاہ الہٰی میں پیش کیا۔سید الاستغفار اپنے معانی،ایمانی جذبات،اعتراف نعمت اور استغفار کے اعتبار سےاس لائق ہے کہ ہر فرد مسلم اسے درس حیات بنالے اور بارگاہ الہٰی میں اپنی حاجات پیش کرنے سے قبل اسے وسیلہ بنائے۔ تیسری دلیل غار والوں کا قصہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’تم سےپہلے والوں میں سے تین شخص راستہ چل رہے تھے کہ شام ہو گئی اورانہیں رات گزارنے کےلیے ایک غار میں پناہ لینی پڑی۔غار میں جب وہ داخل ہوئے
Flag Counter