Maktaba Wahhabi

155 - 325
تیسری دلیل صحابہ کرام آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے دعا کی درخواست کرتے ہیں۔ حدیث عکاشہ جس طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب اور اپنی امت سے اپنے لیے دعا کی فرمائش کرتے تھے اور ان کی دعاؤں کو اپنے لیے بارگاہ الہٰی میں وسیلہ بناتے تھے،اسی طرح صحابہ کرام بھی آپ سے اپنے لئے دعا کی درخواست کرتے تھے اور آپ کی دعا کو بارگاہ الہٰی میں اپنے لیے وسیلہ بناتے تھے۔ یہاں اس دوسری نوع کی دعاؤں کی چند مثالیں پیش کی جاتی ہیں،اور اس کی ابتداء حضرت عکاشہ رضی اللہ عنہ کی دعا سے کی جاتی ہے۔ حضرت حصین بن عبد الرحمٰن فرماتے ہیں کہ میں حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھا کہ انہوں نے پوچھا کہ’’رات جو ستارہ ٹوٹا تھا اس کو کس نے دیکھا؟‘‘میں نے عرض کیا،’’میں نے۔‘‘ لیکن میں اس وقت نماز نہیں پڑھ رہا تھا،بلکہ مجھے بچھونے ڈنک مار دیا تھا۔حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ عنہ نے پوچھا،’’پھر آپ نے کیا کیا؟‘‘ میں نے کہا،’’جھاڑ پھونک کرالیا۔‘‘ انہوں نے کہا،’’ایسا کیوں کیا؟‘‘ میں نے کہا،بریدہ بن خصیب نے ہم سے یہ حدیث بیان کی ہے کہ: لَا رُقْبَةَ اِلَّا مِنْ عَيْنٍ اَوْ حُمَةٍ ’’ جھاڑ پھونک صرف نظر بد یا زہرو ڈنک سے ہے۔‘‘
Flag Counter