Maktaba Wahhabi

158 - 325
اس کی بصارت لوٹا دی۔ایک عورت کو مرگی کا مرض تھا او ردورہ پڑتا تو وہ بے ستر ہو جاتی تھی۔اس نے دعا کی درخواست کی کہ دورہ کےوقت بے ستری نہ ہو۔آپ نے دعا فرما دی۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے قحط سالی کے موقع پر بارش کے لیے دعا کی درخواست کی۔آپ کی دعا کی برکت سے بارش ہوئی۔اسی ر طرح کی بہت سی مثالیں ہیں،جن سے صاف واضح ہے کہ مومن کی دعا دوسرے مومن کے لیے وسیلہ ہےاور یہ وسیلہ مشروع ہے۔ چوتھی دلیل اندھے کا حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا کووسیلہ بنانا حضرت عثمان بن حنیف رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک نابینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور کہا،’’آپ میرے لیے دعا فرما دیں کہ اللہ مجھے عافیت دے۔‘‘ آپ نے فرمایا،’’اگر تم چاہو تو میں دعا کر دوں،ورنہ چاہو تو صبر کرو اور صبر ہی بہتر ہے۔‘‘ نابینا نے کہا،’’آپ دعا ہی فرما دیجیے۔‘‘ آپ نے اسے اچھی طرح وضو کرنے اور یہ مانگنے کا حکم دیا: اللّٰہُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ وَأَتَوَجَّهُ إِلَيْكَ بِنَبِيِّكَ مُحَمَّدٍ نَبِيِّ الرَّحْمَةِ،یَا مُحَمَّدُ إِنِّي اَتَوَجَّهُ بِكَ ’’اے اللہ میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اور تیری طرف متوجہ ہوتا ہوں تیرے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ جو نبی رحمت ہیں،اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم متوجہ کرتا ہوں آپ کو
Flag Counter