Maktaba Wahhabi

160 - 325
پانچویں دلیل صحابہ کرام بارش طلب کرنے کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی میں آپ کی دعا کو وسیلہ بناتے تھے۔ 1۔حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لائے،تواضح،سادگی،خشوع،نرم رفتاری اور عاجزی کی حالت میں اور عید کی دو رکعت کی طرح دو رکعت نماز پڑھا کرتے تھے اور تمہارے اس خطبہ کی طرح خطبہ نہیں دیتے تھے۔(رواہ الخمسۃ) 2۔لوگوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بارش رک جانے کی شکایت کی،آپ نے حکم تومصلیٰ میں آپ کے لیے منبر رکھا گیا اور ایک دن سب کے جمع ہونے کا وقت مقرر کیا،اور جب آفتاب کی روشنی نمودار ہوئی تو آپ نکلے اور منبر پر بیٹھے،پہلے اللہ کی بڑائی بیان کی اور اس کی تعریف کی،اس کےبعد فرمایا،’’آپ لوگوں نے اپنے شہر کی خشک سالی کی شکایت کی ہے اور اللہ نے آپ لوگوں کو حکم کیا ہے کہ اس سے دعا مانگیں اور آپ سے وعدہ کہے کہ وہ آپ لوگوں کی دعائیں قبول کرےگا،اس کے بعد فرمایا: الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِينَ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ مَلِكِ يَوْمِ الدِّينِ،لَا إِلَهَ ’’سب تعریفیں اللہ کےلیے ہیں جو رب العالمین ہے،بڑا رحم کرنیوالا،بڑی حمت والا ہے،جزا کےدن کا مالک ہے،اس کے سوا
Flag Counter