Maktaba Wahhabi

168 - 325
ساتویں دلیل حاجی کی دعا کا وسیلہ ابوالزبیر،صفوان بن عبداﷲبن صفوان سے روایت کرتے ہیں کہ میں شام آیا اور ابودرداء کے گھر گیا تو ان کو موجود نہیں پایا ‘البتہ اُمّ درداء ملیں اور مجھ سے پوچھا کہ ’’اس سال تم حج کا ارادہ رکھتے ہو؟‘‘میں نے کہا ’’ہاں ‘‘اُمّ درداء نے کہا ’’پھر ہمارے لئے دعائے خیر کرنا ‘اس لئے کہ آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم فرماتے تھے ‘مسلمان کی دعا اپنے بھائی کے لئے اس کی غائبانہ قبول ہوتی ہے دعا کرنے والے کے پاس ایک فرشتہ مقرر ہوتا ہے جو دعا کرنے والے کے لئے کہتا ہے ‘تیرے لئے بھی ایسا ہو اور اس کی دعا پر آمین کہتا ہے۔’’صفوان کہتے ہیں کہ میں بازار کی طرف نکلا تو ابودرداء بھی مل گئے اور انہوں نے بھی اُمّ درداء ہی کی طرح آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف سے روایت کرتے ہوئے کہا(مسلم) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہم اپنے بھائی کی دعا کا وسیلہ بارگاہ الٰہی میں لے لیں ‘اور جو لوگ اپنے بھائی کے لئے غائبانہ طور پر دعا مانگتے ہیں ‘ان کے اس عمل صالح کا یہ ثواب ہے خود ان کی دعا پر فرشتے آمین کہہ کر ان کے لئے بھی اسی قسم کی دعا کرتے ہیں۔ اس طرح اُمّ درداء نے حضرت صفوان کی دعا کو وسیلہ بنایا اور
Flag Counter