Maktaba Wahhabi

21 - 325
توسُّل احکام اور انواع از محدث العصر علامہ شیخ محمد ناصر الدین الالبانی رحمۃ اللّٰہ علیہ توسّل اور اس کے دینی حکم کے بارے میں بڑا اضطراب واِختلاف رہا ہے۔کچھ اس کو حلال سمجھتے ہیں اورکچھ حرام ‘کچھ کو بڑا غلو ہے اور کچھ متساہل ہیں۔طویل صدیوں سے عام مسلمان اس کے عادی رہے ہیں کہ اپنی دعاؤں میں کچھ اس طرح کے الفاظ کہتے رہے ہیں۔مثلاً اللّٰہُمَّ بِحّقِّ نَبِیِّکَ اَو بِجَاھِہٖ اَوْ بِقَدْرِہٖ عِنْدَکَ،عَافِنِیْ وَاعْفُ عَنِّی،اَللّٰہُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ بِحَقِّ الْبَیْتِ الْحَرَامِ اَنْ تَغْفِرْلِیْ اَللّٰہُمَّ بِجَاہِ الْاَوْلِیَائِ وَالصّٰلِحِیْنَ مِثْلَ فُـلَانٍ وَ فُـلَانٍ اَللّٰہُمَّ بِکَرَامَۃِ رِجَالٍ اللّٰہ عِنْدَکَ وَ بِجَاہٍ مِنْ نَحْنُ فِیْ حَضْرتِہ وَتَحْتَ مَدَ دِہٖ ’’ اے اﷲتیرے نبی کے حق کے واسطے سے یا تیرے پاس ان کے مرتبہ اور عزت کے واسطے سے مجھ کو عافیت دے اور مجھ کو معاف فرما‘اے اﷲبیت الحرام کے حق کے واسطے سے تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھ کو تو بخش دے اے اللّٰہ اولیاء اور صالحین مثلاً فلاں اور فلاں کے جاہ کے واسطے سے اے اللّٰہ اﷲ والوں کی تیرے پاس بزرگی کے واسطے سے اور ان لوگوں کے جاہ کے وسطے سے جن کی بارگاہ اور مدد کے تحت ہم ہیں،
Flag Counter