Maktaba Wahhabi

230 - 325
خلاصہ کلام یہ ہے کہ اس حدیث کے متن‘مفہوم اور سند میں سے کوئی بھی اس قابل نہیں کہ اس کا اعتبار کیا جائے اور عقیدہ جیسی بنیادی چیز میں حجت بنایا جائے۔اب اس کے باوجود اگر کوئی شخص اسے دلیل میں پیش کرے تو ہم اس جسارت اور جرأت بے جا بلکہ احادیث سے اس کی بے خبری اور جہالت ہی پر محمول کریں گے۔ امام مالک اور ابو جعفر کا قصہ ۳۔ پچھلی حدیث کی تائید اور مخلوقات کی ذات کا وسیلہ لینے کے جواز میں امام مالک رحمہ اللہ اور عباسی خلیفہ ابوجعفر المنصور کا ایک قصہ بیان کیاجاتا ہے اور وہ یہ ہے کہ ابوجعفر نے امام مالک رحمہ اللہ سے پوچھا کہ میں دعا کرتے وقت قبلہ کو سامنے کروں یا آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کو؟ یہ سوال کئی اسباب کی بناپر غلط ہے: کیا المنصور اتنی بات بھی نہ جانتا تھا کہ اس کو پوچھنا پڑا؟یا وہ محض امام مالک کے علم کا امتحان لے رہا تھا؟اور اگر وہ جانتا تھا تو پھر اسے اس سوال کی ضرورت ہی نہ تھی۔ جہاں تک پہلی صورت کا تعلق ہے کہ المنصور کو علم نہ تھا اس لئے اس نے پوچھا ہوگا تو یہ سراسر غلط ہے۔کیونکہ ابوجعفرا لمنصور
Flag Counter