Maktaba Wahhabi

263 - 325
مخلوقات کی ذات کا وسیلہ لینے کی دلیل بنانا غلط اور محض جہالت ہے۔ اﷲتعالیٰ ہمیں صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق دے اور ہمیں سُنّت سید الانام کو مضبوطی سے پکڑنے کی سعادت بخشے۔آمین حدیث عام الفیق ۱۱۔ دارمی نے اپنی صحیح میں ابوالجوزاء سے روایت کی ہے کہ مدینہ منورہ کے لوگ بڑے شدید قحط میں مبتلا ہوئے اور حضرت عائشہ رضی اﷲعنہا کے پاس شکایت لے کر گئے۔آپ نے فرمایا آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کو دیکھو اور قبر سے آسمان تک ایک جھروکہ کھولو تاکہ آسمان اور قبر کے درمیان چھت حائل نہ ہو۔لوگوں نے ایسا ہی کیا تو بارش ہوئی اتنی کہ خوب سبزے اگے ‘اونٹ چر کر اتنے موٹے ہوگئے کہ چربی بہنے لگی۔‘‘ حدیث کے متن پر بحث: اس حدیث کے متن پر جوشخص بھی غور کرے گا اس پر اس کے من گھڑت اور موضوع ہونے کی پوری حقیقت واضح ہوجائے گی اس حدیث کے الفاظ ہی اس کے من گھڑت اور موضوع ہونے کا ثبوت ہیں۔ (۱) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی طرف یہ منسوب کرنا کہ انہوں نے لوگوں کو حکم دیا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر کے اوپر مکان کی چھت کھول دی جائے تاکہ آسمان اور قبر کے درمیان چھت کا پردہ حائل نہ ہو‘یہ بات سمجھ سے بالا تر ہے ‘کیونکہ ہر مسلمان جانتا ہے کہ آنحضرت صلی اﷲصلی اللّٰہ علیہ وسلم کی جب وفات ہوئی تو آپ حضرت عائشہ رضی اﷲعنہا
Flag Counter