Maktaba Wahhabi

299 - 325
حدیث الاعرابی صحیح بخاری میں ہے کہ ’’جب اعرابی آیا اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے قحط کی شکایت کی تو آپ نے اﷲسے دعا فرمائی اور آسمان بارش پھٹ پڑا۔آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم نے فرمایا ’’اگر ابوطالب زندہ ہوتے تو ان کی آنکھیں ٹھنڈی ہوجاتیں۔ہمیں ابوطالب کا شعر کون پڑھ کر سنائے گا؟‘‘ حضرت علی رضی اﷲعنہ بن ابی طالب نے فرمایا َ’[شاید آپ ابوطالب کے اس شعر کو سں نا چاہتے ہیں۔ وابیض یستسقی الغمام بوجھہ ثمال الیتامٰی عصمۃ للا رامل یہ سن کر آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کا چہرہ دمک اٹھا اور آپ نے اس شعر کے پڑھنے پر اعتراض نہیں کیا اور نہ ہی ’’ یستسقی الغمام بوجھہ‘‘پر کچھ ناگواری کا اظہار فرمایا۔اگر یہ حرام ہوتاتو آپ ضرور اعتراض فرماتے۔اور شعر پڑھنے کامطالبہ نہ کرتے۔‘‘ تشریح وجواب: علامہ بشیر سہسوانی رحمۃ اﷲعلیہ نے اپنی کتاب ’’صیانۃ الانسان عن وسوسۃ الشیخ دحلان‘‘میں لکھا ہے کہ دحلان نے اپنی کتاب ’’الدررالسنیہ فی الرد الوھابیہ ‘‘میں لکھا ہے کہ یہ حدیث بخاری میں موجود ہے ‘جب کہ یہ روایت بخاری میں سرے سے ہے ہی نہیں۔
Flag Counter