Maktaba Wahhabi

76 - 325
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم وسیلہ کا لغوی اور شرعی معنٰی وسیلہ کا لغوی معنٰی: وسیلہ وہ عمل ہے جس کے ذریعہ کسی کا قرب حاصل کیاجائے۔کہا جاتا ہے ‘ تَوَسَّلَ اِلَیْہِ بِوَسِیْلَۃٍ - اَیْ تَقّرَّبَ اِلَیْہِ بِعَمَلٍ یعنی عمل کے ذریعہ اس کا تقرب حاصل کیا۔(صحاح للجوہری) بادشاہ کے نزدیک مرتبہ ‘درجہ ‘قربت پانا۔(قاموس) وسیلہ کا شرعی معنی: شریعت میں وسیلہ کہتے ہیں ‘اﷲکاتقرب حاصل کرنا۔اس کی اطاعت‘عبادت اور اس کے انبیاء ورسل کی اِتباع کرکے اور ہر اُس عمل کے ذریعہ جس کو اﷲپسند کرے اور خوش ہو۔ حضرت عبداﷲبن عباس رضی اﷲعنہما کا اِرشاد ہے۔’’وسیلہ قربت کو کہتے ہیں۔‘‘ قتادہ رحمہ اللہ نے ’’قربت ‘‘ کی تفسیر میں کہا:اﷲکا تقرب حاصل کرو اس کی اطاعت کرکے اور اس عمل کے ذریعہ جس کو اﷲپسند کرتا ہے۔‘‘ اس لئے کہ شریعت نے جتنے بھی واجبات اور مستحبات کا حکم دیا ہے وہ سب تقرب کا ذریعہ اور شرعی وسیلہ ہیں۔اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے: یَا َیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا اتَّقُوْا اللّٰہ ’’اے ایمان والو!اﷲسے ڈرو اور اس کی طرف
Flag Counter