Maktaba Wahhabi

83 - 325
امام ابوحنیفہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کا مسلک: اِمام ابویوسف رحمۃ اللّٰہ علیہ نے روایت کی ہے کہ کسی بھی شخص کے لئے جائز نہیں کہ اسماء حسنیٰ کے بغیر اﷲسے دُعا کرے ‘کیونکہ جس دُعا کی اِجازت اور حکم ہے وہ وہی ہے جس کی ہدایت وَلِلّٰہِ الْاَسْمَآئُ الْحُسْنٰی فَادْعُوْہٗ بِھَا میں دی گئی ہے۔ اور انبیاء ورسل اور اولیاء اور بیت اﷲکے حق کا واسطہ دے کر دُعا مانگنے کو مکروہ کہا ہے۔اِس لئے کہ مخلوقات کا خالق پر کوئی حق نہیں۔اور علائی نے تاتارخانیہ سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ حضرت اِمام ابوحنیفہ رحمۃ اللّٰہ علیہ کا فتوی ہے کہ کسی کے لئے جائز نہیں کہ اﷲکے ناموں کے سوا غیر اﷲسے دُعا مانگے۔اور تمام حنفی کتابوں میں موجود ہے کہ انبیاء اولیاء اور بیت الحرام کے حق کا واسطہ دے کر دعامانگنا مکروہ تحریمی ہے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک اس کی حرمت ایسی ہے جس کی سزا جہنم ہے۔اِن حوالوں کا جو اِنکار کرے وہ مذہب حنفی سے ناواقف ہے۔ دوسری دلیل ابراہیم علیہ السلام کی دعا: ابراہیم علیہ السلام نے اللہ سے دعا کرتے وقت کون سا وسیلہ استعمال کیا،اس کی ایک مثال ذیل کی آیتوں میں پیش کی جارہی ہے:۔ رَبَّنَا إِنَّكَ تَعْلَمُ مَا نُخْفِي وَمَا نُعْلِنُ وَمَا يَخْفَى عَلَى اللّٰہِ مِنْ شَيْءٍ فِي الْأَرْضِ ’’اے ہمارے رب!بے شک تو جانتا ہے جو ہم چھپاتے ہیں اور جو ہم ظاہر کرتے ہیں اور اللہ پر کچھ بھی پوشیدہ نہیں،
Flag Counter