Maktaba Wahhabi

87 - 325
اس کے پیش نظر وسیلہ کے بارے میں اُن کا نمونۂ عمل کافی ہے۔آپ چاہیں تو قرآں مجید میں دیگر انبیاء کرام کی دعاؤں اور اُن کے حالات پڑھ کر حقیقت حال سے واقف ہو جائیں۔ اسماء وصفات وذات الٰہی کا وسیلہ احادیث کی روشنی میں جس طرح اﷲکی ذات اس کے اسماء وصفات کا وسیلہ لینے کی مثالیں قرآن کریم سے پیش کی گئیں ‘اسی طرح اِس بارے میں چند احادیث بھی پیش کی جارہی ہیں جن سے آپ پر واضح ہوجائے گا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دُعاؤں سے قبل اﷲتعالیٰ کی ذات ‘اس کے اسماء حسنیٰ اور صفات عالیہ کا وسیلہ اﷲکی جناب میں پیش کرتے تھے۔اور چونکہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پیشوا ہیں ‘اس لئے آپ کی اقتداء واِتباع ہم پر فرض ہے۔اﷲتعالیٰ کا ارشاد ہے: لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ آنحضرت اُسْوَۃٌ حَسَنۃٌ(الاحزاب:۲۱) ’’تمہارے لئے اﷲکے رسول کی ذات بہترین نمونہ ہے۔‘‘ پہلی حدیث: عَنْ عبد اللّٰہ بن بُریدۃَ عن ابیہ انَّ آنحضرت صلی اللّٰہ علیہ وسلم سَمِعَ رَجُلًا یَقُوْل:اَللّٰہُمَّ حضرت عبد اللہ بن بریدہ اپنے والد سےروایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو یہ کہتےہوئے سنا:’’اے اﷲ!میں تجھ سے
Flag Counter