Maktaba Wahhabi

90 - 325
شروع فرماتے تھے: اَللّٰہُمَّ رَبِّ جِبْرَائِیْلَ وَ مِیْکَا ئِیْلَ وَاِسْرَافِیْلَ ‘ فَاطِرَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ عَالِمَ الْغَیْبِ وَالشَّھَادَۃِ اَنْتَ تَحْکُمُ بَیْنَ عِبَادِکَ فِیْمَا کَانُوْا فِیْہِ یَخْتَلِفُوْنَ:اِھْدِنِیْ لِمَا اخْتُلِفَ فِیہِ مِنَ الحَقِّ بِاِذْنِکَ اِنَّکَ تَھْدِیْ مَنْ تَشَآئُ اِلٰی صِراطٍ مُّسْتَقِیْمٍ(بخاری و مسلم) ’’اے اﷲ!جبرائیل اورمیکائیل اور اسرافیل کے رب ‘آسمانوں اور زمینوں کو پیدا کرنے والے ‘غیب اور حاضر کو جاں نے والے ‘تو ہی اپنے بندوں کے درمیان فیصلہ کرے گا جن باتوں میں وہ اِختلاف کرتے ہیں۔تو مجھے ہدایت دے اس حق میں جس میں اِختلاف کیا گیا۔تو ہی جس کو چاہے سیدھی راہ کی طرف چلاتا ہے۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم حق وہدایت کی راہ پر چلنے کی توفیق پانے کی اﷲسے دُعا مانگ رہے ہیں۔کیونکہ حق کی راہ میں لوگوں نے بڑا اختلاف کیا ہے اور صراط مستقیم پر چلنے کی توفیق اﷲکے سوا کوئی نہیں دے سکتا۔۔اِس اہم ترین متاع کائنات کو اﷲسے مانگنے سے قبل آپ اللّٰہ کی بارگاہ میں حمد وتقدیس ‘تمجید وتعظیم کا وسیلہ پیش کررہے ہیں تاکہ اﷲرب العزت آپ کی دعا کو جلد قبول فرمالیں۔اِس دُعا کے پردے میں اُمت کی تعلیم مقصود ہے اور انہیں مشروع وسیلہ کی ترغیب بھی دینی ہے۔ چوتھی حدیث: حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں حکم
Flag Counter