Maktaba Wahhabi

52 - 296
پیتا ہے اور کافر سات آنتوں میں پیتا ہے۔‘‘ ان تمام احادیث صحیحہ و حسنہ میں لفظ ’’کفر‘‘ یا ’’کافر‘‘ کفر اکبر کے لیے ہی استعمال کیا گیا ہے جو کہ ملت اسلامیہ کے دائرہ سے خارج کرنے والا ہے اور اس نوع کی دلیلیں کتاب و سنت میں بے شمار وارد ہوئی ہیں۔ یہ چند ایک بطور مثال ذکر کی ہیں۔ لفظ کفر کا اطلاق کفر اصغر پر جس طرح کتاب و سنت کی نصوص میں کفر اکبر پر لفظ کفر کا انطباق کیا گیا ہے اسی طرح کفر اصغر پر بھی اس کا اطلاق کیا گیا ہے۔ کفرانِ نعمت: ارشادِ باری تعالیٰ ہے: 1 (فَاذْكُرُونِي أَذْكُرْكُمْ وَاشْكُرُوا لِي وَلَا تَكْفُرُون )(البقرۃ: 152) ’’سو تم مجھے یاد کرو، میں تمھیں یاد کروں گا اور میرا شکر کرو اور میری نا شکری مت کرو۔‘‘ اس آیت کریمہ میں کفر کا اطلاق ناشکری پر کیا گیا ہے۔ 2 (وَلَقَدْ آتَيْنَا لُقْمَانَ الْحِكْمَةَ أَنِ اشْكُرْ لِلَّهِ وَمَنْ يَشْكُرْ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ وَمَنْ كَفَرَ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ حَمِيدٌ ) (لقمٰن: 12) ’’اور بلا شبہ یقینا ہم نے لقمان کو دانائی عطا کی کہ اللہ کا شکر کر اور جو شکر کرے تو وہ اپنے ہی لیے شکر کرتا ہے اور جو ناشکری کرے تو یقینا اللہ بہت بے پروا ، بہت تعریفوں والا ہے۔‘‘ 3 ( قَالَ الَّذِي عِنْدَهُ عِلْمٌ مِنَ الْكِتَابِ أَنَا آتِيكَ بِهِ قَبْلَ أَنْ يَرْتَدَّ إِلَيْكَ طَرْفُكَ فَلَمَّا رَآهُ مُسْتَقِرًّا عِنْدَهُ قَالَ هَذَا مِنْ فَضْلِ رَبِّي لِيَبْلُوَنِي أَأَشْكُرُ أَمْ أَكْفُرُ وَمَنْ شَكَرَ فَإِنَّمَا يَشْكُرُ لِنَفْسِهِ وَمَنْ كَفَرَ فَإِنَّ رَبِّي غَنِيٌّ كَرِيمٌ )لنمل: 40) ’’اس نے کہا جس کے پاس کتاب کا ایک علم تھا، میں اسے تیرے پاس اس سے پہلے لے آتا ہوں کہ تیری آنکھ تیری طرف جھپکے۔ پس جب اس نے اسے اپنے پاس پڑا ہوا دیکھا تو اس نے کہا یہ میرے رب کے فضل سے ہے، تاکہ وہ مجھے آزمائے کہ میں شکر کرتاہوں، یا نا شکری کرتا ہوں اور جس نے شکر کیا تو وہ اپنے ہی لیے شکرکرتا ہے اور جس نے ناشکری کی تو یقینا میرا رب بہت بے پروا، بہت کرم والا ہے۔‘‘
Flag Counter