Maktaba Wahhabi

19 - 331
٭(سیدنا نوع علیہ السلام سے لے کر امام الانبیاء محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک)تمام انبیائے کرام علیہم السلام کا دین ایک ہی تھا۔٭سب سے بڑا مسئلہ اس میں یہ ہے کہ جب تک طاغوت کا انکار نہ کیاجائے تب تک اللہ تعالیٰ کی عبادت کا تصور ممکن نہیں۔آیت کا مفہوم بھی یہی ہے کہ ’’جس نے طاغوت کا انکار کیا اور اللہ تعالیٰ کومانا اس نے عروۃ الوثقٰی کو مضبوطی سے پکڑلیا۔‘‘ ٭طاغوت ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس کی اللہ تعالیٰ کے سوا عبادت کی جائے۔٭سلف صالحین کے نزدیک سورہ الانعام کی مذکورہ تین آیات بڑی محکم اور پُرعظمت ہیں۔ان میں دس مسائل کا تذکرہ ہے۔ان دس مسائل میں پہلا مسئلہ نھی عَنِ الشِّرک ہے۔٭سُورۂ الاسراء کی محکم آیات میں اٹھارہ مسائل بیان کیے گئے ہیں،جن میں سب سے پہلامسئلہ یہ بیان ہواکہ:’’تواللہ تعالیٰ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ بنا ورنہ ملامت زدہ اور بے یارومددگار بیٹھارہ جائے گا۔‘‘اور سب سے آخری مسئلہ یہ ہے کہ:’’دیکھ اللہ کے ساتھ کوئی دوسرا معبود نہ بنا بیٹھنا ورنہ تو جہنم میں ڈال دیا جائے گا،ملامت زدہ اورہربھلائی سے محروم ہوکر۔‘‘ حقیقت میں یہی مسائل سب سے اہم ہیں جن کی خصوصی طورپراللہ تعالیٰ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کووصیت فرمائی۔٭سورۂ نساء کی آیت جس کا نام ہی اٰیَۃُ الْحَقُوْقِ الْعَشَرَۃِ رکھاگیاہے۔اس میں اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے یہی مسئلہ بیان فرمایا کہ:دیکھو! صرف اللہ تعالیٰ ہی کی عبادت کرو اور کسی کو اس کا شریک نہ ٹھہراؤ۔٭رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات کے وقت جو وصیت فرمائی تھی،اسے اچھی طرح ذہن نشین کرلینا چاہیے۔٭ اللہ کو پہچاننا اور ان پر کاربند ہونا۔٭جب لوگ حقوق اللہ کی ادائیگی پوری طرح کر لیں گے تو پھر انہیں ان حقوق کا علم ہو گا جو ان کے اللہ تعالیٰ پر عائد ہوتے ہیں۔٭کسی خاص مصلحت کی بنا پر اگر کوئی مسئلہ کسی وقت نہ بتایا جائے تو یہ جائز ہے۔٭کسی مسلمان کو کوئی اچھی اور خوش کن خبر ملے تو اس کا اپنے ساتھیوں کو بتانا مستحب ہے۔٭ بلاعمل،صرف اللہ تعالیٰ کی رحمت پر بھروسہ کرنے سے انسان کو ڈرنا اور بچنا چاہیے۔٭ جس چیز کا علم نہ ہو اس کے متعلق ’’اللّٰہُ و رسولُہٗ اعلمُ ‘‘ کہنا۔٭بعض لوگوں کو علم سکھا دینا اور بعض کو نہ سکھانا جائز ہے۔٭ اس بات سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تواضع کا پتہ چلتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خچر پر سوا رہیں اور دوسرے شخص کو بھی پیچھے بٹھائے ہوئے ہیں۔٭سواری پر دوسرے شخص کو پیچھے بٹھانے کا جواز۔٭ سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کے شرف و فضیلت کی وسعتیں۔٭مسئلہ توحید کی عظمتِ شان۔
Flag Counter