Maktaba Wahhabi

302 - 331
بعض فرق باطلہ نے اللہ تعالیٰ کی تمام صفات کا انکار کیا یا بعض صفات سے منکر ہو گئے۔لہٰذا جس گناہ سے وہ بچنا چاہتے تھے اُس سے بڑے اور سنگین جرم میں مبتلا ہو گئے۔ اہل سنت کا سلفاً و خلفاً یہ دستور رہا ہے کہ وہ صفات جن کا ذکر رب کریم نے خود اپنی کتاب میں کیا ہے یا رسولِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو صفات رب کریم کی بیان فرمائی ہیں اُن پر مکمل ایمان لایا جائے اور ان صفات کو تمثیل اور تشبیہ سے بالکل پاک اور صاف رکھا جائے۔اہل سنت اُن تمام صفات کو تسلیم کرتے ہیں جو خود اللہ تعالیٰ نے یا رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمائی ہیں۔اور مخلوق کی مشابہت سے مبرہ سمجھتے ہیں جیسے اللہ کریم کی ذات کو بلا تمثیل و تشبیہ مانتے ہیں اسی طرح اس کی صفات کو بھی بلا تمثیل و تشبیہ تسلیم کرتے ہیں۔پس جس شخص نے اللہ تعالیٰ کی صفات کا انکار کیا یوں سمجھئے کہ اس نے اللہ تعالیٰ کے کمال کا انکار کیا۔ فیہ مسائل ٭ اللہ کریم کے نام سے انتہائی اہم اور بڑے بڑے سوال ہی کرنے چاہئیں۔٭ اللہ تعالیٰ کے لئے ’’چہرے‘‘ کا ثبوت۔ بابُ: مَا جَاءَ فی اللو اس باب میں انسان کو مصائب و مشکلات کے وقت صبر و بردباری اختیار کرنے کی تلقین کی گئی ہے اور جو لوگ صبر کا دامن ہاتھ سے چھوڑ دیتے ہیں اور اپنے آپ کو تقدیر کی گرفت سے آزاد رکھنے کی کوشش کرتے ہیں ان کی مذمت کی گئی ہے۔ قولہ تعالیٰ یَقُوْلُوْنَ لَوْ کَانَ لَنَا مِنَ الْاَمْرِ شَیْئٌ مَّا قُتِلْنَا ھٰھُنَا(آل عمران:۱۵۴)۔ یہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر ہمارے بس کی بات ہوتی تو ہم یہاں قتل ہی نہ کئے جاتے۔
Flag Counter