Maktaba Wahhabi

321 - 331
ہو گا اور جب تم کسی قلعہ بند دُشمن کا محاصرہ کر لو اور وہ یہ چاہے کہ تم ان کو اللہ کے حکم پر اتار لو تو ایسا ہر گز نہ کرنا،اس لئے کہ تمہیں کیا معلوم کہ تو اُن میں اللہ کا حکم پا سکتا ہے یا نہیں؟(رواہ مسلم)۔ فیہ مسائل ٭ اللہ تعالیٰ اور رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ذمہ اور عام مسلمانوں کے ذمہ میں فرق۔٭ دو خطرناک کاموں میں سے جو زیادہ ہلکا ہو اُسے اختیار کرنے کی طرف رہنمائی۔٭آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ ’’بسم اللہ‘‘ کہہ کر اور صرف رضائے الٰہی کو مدنظر رکھ کر جہاد میں حصہ لو۔٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ جو اللہ سے کفر کرتا ہے اُس سے جنگ کرو۔٭ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرو اور کفار سے جنگ کرو۔٭ اللہ تعالیٰ اور علماء کے حُکم میں فرق۔ بابُ: مَا جَاءَ فی الْاِقْسَامِ عَلَی اللّٰه اس باب میں اس بات کی سخت مذمت کی گئی ہے کہ کوئی شخص کسی کے بارے میں اس طرح اللہ کی قسم کھائے کہ وہ فلاں شخص کو معاف نہیں کرے گا۔ عن جندب بن عبداللّٰه رضی اللّٰه عنہ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰه صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ رَجُلٌ وَ اللّٰه لَا یَغْفِرُ اللّٰه لِفُلَانٍ فَقَالَ اللّٰه تَعَالٰی مَنْ ذَا الَّذِیْ یَتَاَلّٰی عَلَیَّ اَنْ لاَّا اَغْفِرَ لِفُلَانٍ اِنِّیْ قَدْ غَفَرْتُ لَہٗ وَ اَحْبَطْتُ عَمَلَکَ سیدنا جندب بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِرشاد فرمایا کہ ایک شخص نے کہا کہ ’’اللہ کی قسم! اللہ تعالیٰ فلاں شخص کی مغفرت نہیں کرے گا‘‘ اللہ عز و جل نے فرمایا کہ یہ کون ہوتا ہے جو میرے متعلق قسم کھائے کہ میں فلاں شخص کی مغفرت نہیں کروں گا؟ میں نے اُسکی مغفرت کر دی اور تیرے(قسم کھانے والے کے)اعمال ضائع کر دیئے۔(رواہ مسلم) شرح السنۃ میں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے ایک روایت مروی ہے جو صحیح ہے اور جس کی سند سیدنا عکرمہ بن
Flag Counter