Maktaba Wahhabi

36 - 331
کی اُمت کی فضیلت اور شرف۔٭ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس معجزے کا بھی علم ہو تا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے تمام انبیائے کرام کی اُمتوں کو پیش کیا گیا۔٭یہ کہ میدان حشر میں تمام اُمتیں اپنے اپنے انبیاء کے ساتھ ہوں گی۔٭انبیاء کی دعوت کو عام طور پر کم ہی لوگوں نے قبول کیا۔٭جس نبی کو کسی شخص نے بھی تسلیم نہیں کیا وہ اکیلا ہی دربارِ الٰہی میں پیش ہوگا۔٭علم صحیح کاثمرہ یہ ہے کہ انسان کثرت تعداد پر غرور نہ کرے اور قلت تعداد سے پست ہمت نہ ہو۔٭بچھو اور سانپ وغیرہ موذی چیزوں کے زہر اور نظرِ بد سے دم کرانے کی رخصت۔٭جناب سعید بن جبیر رحمہ اللہ کے اس قول سے کہ ’’قَدْ اَحْسَنَ من انتھیٰ الی ما سمع‘‘ سلف امت کے تبحر علمی کی نشان دہی ہوتی ہے۔٭سلف صالحین کا بلا استحقاق کسی کی مدح و ستائش سے دور رہنا۔٭رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد کہ انت منھم(کہ تو ان میں سے ہی ہے)آپ کی علامات نبوت میں سے تھا۔٭ سیدنا عکاشہ رضی اللہ عنہ کی فضیلت کا علم۔٭رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ذو معنی کلام سے بھی کام لیا کرتے تھے۔٭رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا حسن خلق۔ بابُ: الخوف من الشرک اس باب میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ شرک سے ڈرنا ضرور ی ہے اِنَّ اللّٰه لاَ یَغْفِرُ اَنْ یُشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآ ئُ۔(النساء) اللہ بس شرک ہی کو معاف نہیں کرتا،اس کے ماسوا دوسرے جس قدر گناہ ہیں،وہ جس کے چاہتا ہے،معاف کر دیتا ہے۔ شرک کرنا ایسا ہی ہے جیسا کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ بغض و عناد اور کینہ رکھا جائے اور اس کی اطاعت و فرمانبرداری سے کبرو بغاوت کا اظہار کیا جائے اس کے سامنے اپنے آپ کو گرانے اور مطیع ہونے سے کنارہ کشی اختیار کی جائے۔ شرک اس لئے بھی بدترین فعل ہے کہ اس سے خالق اور مخلوق کے درمیان تشبیہ پائی جاتی ہے اور اللہ تعالیٰ اپنی تمام خصوصیاتِ الوہیت میں یکتا ہے۔ کسی کو تکلیف اور مصیبت میں مبتلا کرے تو اللہ،کسی کو نفع اور فائدہ پہنچائے تو اللہ،کسی کو کچھ دے تو اللہ،
Flag Counter