Maktaba Wahhabi

93 - 331
بابُ: قول اللّٰه تعالیٰ حَتّٰی اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِھِمْ قَالُوْا مَا ذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ جب گھبراہٹ اُن کے دلوں سے دور ہو جاتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا حکم دیا ہے؟ اس پر مقربین کہتے ہیں کہ جو حکم دینا چاہیئے تھا وہی دیا ہے۔اور وہ عالی شان اور سب سے بڑا ہے۔ قول اللّٰه تعالیٰ حَتّٰی اِذَا فُزِّعَ عَنْ قُلُوْبِھِمْ قَالُوْا مَا ذَا قَالَ رَبُّکُمْ قَالُوا الْحَقَّ وَ ھُوَ الْعَلِیُّ الْکَبِیْرُ(سبا:۲۳) جب گھبراہٹ اُن کے دلوں سے دور ہو جاتی ہے تو ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ تمہارے رب نے کیا حکم دیا ہے؟ اس پر مقربین کہتے ہیں کہ جو حکم دینا چاہیئے تھا وہی دیا ہے۔اور وہ عالی شان اور سب سے بڑا ہے۔ ابو حیان رحمہ اللہ اپنی مشہور تفسیر ’’البحر المحیط‘‘ میں رقمطراز ہیں کہ‘ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات اس بارے میں واضح ہیں کہ اس آیت کریمہ میں ’’مقربین‘‘ سے مراد فرشتے ہی ہیں۔جب اللہ تعالیٰ جبرائیل علیہ السلام کی طرف وحی کرتے ہیں تو تمام فرشتے ایک آواز سنتے ہیں،جیسے کسی نے پتھر پر لوہے کو دے مارا ہو تو اس آواز کی دہشت،خوف اور ہیبت سے اُن پر غشی کی سی کیفیت طاری ہو جاتی ہے۔‘‘ ہوش میں آنے کے بعد ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے کیا ارشاد فرمایا ہے؟ پھر خود ہی ایک
Flag Counter