الْعَافِیَۃَ۔‘‘[1]
’’میں نے اس منبر پر ابوبکر رضی اللہ عنہ کو فرماتے ہوئے سنا:’’میں نے گزشتہ سال اسی دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا۔‘‘
پھر ابوبکر رضی اللہ عنہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔پھر ارشاد فرمایا:’’میں نے
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا:
’’کلمۂ اخلاص کے بعد تمہیں عافیت جیسی کوئی نعمت نہیں دی گئی، پس تم اللہ تعالیٰ سے عافیت مانگو۔‘‘
اور ایک دوسری روایت میں ہے:
’’فَخَنَقَتْہُ الْعَبْرَۃُ ثَلَاثَ مِرَارٍ، ثُمَّ قَالَ:…… الحدیث۔‘‘[2]
’’آنسوؤں نے تین مرتبہ ان کی آواز کو دبا دیا۔پھر انہوں نے فرمایا… الحدیث‘‘
۱۰:صدیق رضی اللہ عنہ کی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جلدی چلے جانے کی تمنا:
امام احمد نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے،(کہ)انہوں نے بیان کیا:
’’إِنَّ أَبَا بَکْرٍ رضی اللّٰهُ عنہ لَمَّا حَضَرَتْہُ الْوَفَاۃُ قَالَ:’’أَيُّ یَوْمٍ ہٰذَا؟‘‘
قَالُوْا:’’یَوْمُ الْإِثْنَیْنِ۔‘‘
قَالَ:’’فَإِنْ مِتُّ مِنْ لَّیْلَتِيْ، فَلَا تَنْتَظِرُوْا بِيَ الْغَدَ، فَإِنَّ
|