Maktaba Wahhabi

60 - 117
کی سلامتی کو خطرے میں دیکھ کر رو رہا ہوں۔‘‘ انہوں نے بیان کیا:’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے لیے بددعا کرتے ہوئے کہا: ’’اے اللہ!جس طرح آپ پسند فرمائیں، ہمارے لیے اس کے مقابلے میں کافی ہوجائیے۔‘‘ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بددعا کے نتیجے میں)اس کے گھوڑے کی ٹانگیں سخت زمین میں پیٹ تک دھنس گئیں … الحدیث ۲:مقداد رضی اللہ عنہ کا معرکۂ بدر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں جم کر لڑنے کا عزم: ایک اور جان نثار محب کو دیکھتے ہیں، کہ وہ معرکۂ بدر میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں ڈٹ کر مرنے مارنے کے لیے مستعد ہیں۔امام بخاری اُن کا واقعہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے حوالے سے روایت کرتے ہیں، کہ انہوں نے کہا: ’’شَہِدْتُّ مِنَ الْمِقْدَادِ بْنِ الْأَسْوَدِ رضی اللّٰهُ عنہ مَشْہَدًا لَأَنْ أَکُوْنَ صَاحِبَہٗ أَحَبُّ إِلَيَّ مِمَّا عُدِلَ بِہٖ:أَتَی النَّبِيَّ صلي اللّٰهُ عليه وسلم، وَ ہُوَ یَدْعُوْ عَلَی الْمُشْرِکِیْنَ، فَقَالَ: ’’میں نے مقداد رضی اللہ عنہ کا کارنامہ دیکھا، جس کا پانا مجھے دنیا کی سب چیزوں سے زیادہ عزیز ہے۔وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں اس وقت حاضر ہوئے، جب کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مشرکوں کے لیے بددعا کر رہے تھے، تو انہوں نے عرض کیا: ’’لَا نَقُوْلُ کَمَا قَالَ قَوْمُ مُوْسٰی علیہ السلام {اِذْہَبْ أَنْتَ وَ رَبُّکَ فَقَاتِلَا} وَ لٰکِنَّا نُقَاتِلُ عَنْ یَمِیْنِکَ وَ عَنْ شِمَالِکَ وَ بَیْنَ یَدَیْکَ وَ خَلْفَکَ۔‘‘
Flag Counter