Maktaba Wahhabi

124 - 332
(۳) … تیاری: اللہ تعالیٰ نے قرآنِ حکیم میں کافروں کے خلاف تیاری کا حکم یوں دیا ہے: ﴿ وَاَعِدُّوا لَہُمْ مَّا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّۃٍ ﴾ [الانفال:۶۰] ’’ اور ان دشمنوں کے لیے جتنی ہوسکے طاقت تیار کرو۔ ‘‘ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تین بار ارشاد فرماتے ہوئے اس آیت کی تفسیر یوں فرمائی: (( أَ لَا إِنَّ الْقُوَّۃَ الرَّمْيُ۔ )) [1] ’’ خبردار! قوت نشانہ بازی کا نام ہے۔ ‘‘ نشانہ بازی کی تعلیم تمام مسلمانوں پر حسب استطاعت واجب ہے۔ توپ، ٹینک اور جنگی جہاز سب چیزیں جو نشانہ بازی کے لیے ہوتی ہیں ، ان کو سیکھنا چاہیے۔ کاش! سکولوں کے طلبا نشانہ بازی سیکھیں ، اور اس میدان میں ہی مقابلے اور ٹورنامنٹ منعقد کریں ، تاکہ اپنے دین اور مقدس مقامات کی حفاظت کرسکیں ۔ لیکن ہمارے بچے فٹ بال اور کرکٹ وغیرہ میں اپنے اوقات ضائع کر رہے ہیں ، اسی میں مقابلے کرتے ہیں ، اس کے لیے اپنی رانیں ننگی کرتے ہیں ، جن کو اللہ نے چھپانے کا حکم دیا ہے۔ اور نمازوں کا ضیاع کرتے ہیں ، جن کی حفاظت کا حکم اللہ نے دیا ہے۔ جب ہم توحید کی طرف لوٹ کر باہم محبت کرنے لگیں گے اور دشمن کے لیے اسلحہ کے ساتھ تیاری رکھیں گے تو اللہ کی مدد شامل حال ہوجائے گی، جیسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے لیے اللہ کی مدد آئی تھی۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿ یٰٓاَیُّہَا الَّذِینَ آمَنُوا إِنْ تَنْصُرُوا اللَّہَ یَنْصُرْکُمْ وَیُثَبِّتْاَقْدَامَکُمْ o﴾ [محمد:۷] ’’ اے ایمان والو! اگر تم اللہ کی مدد کرو گے تو اللہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جمادے گا۔ ‘‘
Flag Counter