Maktaba Wahhabi

162 - 332
٭…ناری دُرود: یہ دُرود ناری بھی جاہل لوگوں میں بہت مشہور ہے کہ جس نے اس کو ۴۴۴۴ دفعہ پڑھا اور اس کی نیت مصیبت رفع کرنا یا حاجت پوری کرنا ہو تو اس کی حاجت پوری ہوجاتی ہے۔ یہ دُرود بھی بغیر دلیل کے اور باطل ہے۔ اس کے صیغے میں بھی شرک ہے۔ صوفی یہ دُرود یوں پڑھتے ہیں : (( أَللّٰہُمَّ صَلِّ صَلَاۃً کَامِلَۃً وَسَلِّمْ سَلَامًا تَامًّا عَلَی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ الَّذِيْ تَنْحِلُّ بِہِ الْعُقُدُ، وَتَنْفَرِجُ بِہِ الْکَرْبُ،وَتُقْضَی بِہِ الْحَوَائِجُ وَتَنَالُ بِہِ الرَّغَائِبُ، وَحُسْنَ الْخَوَاتِیْمِ وَیُسْتَسْقَی الْغَمَامُ بِوَجْہِہِ الْکَرِیْمِ، وَعَلیٰ اٰلِہِ وَصَحْبِہٖ عَدَدَ کُلِّ مَعْلُوْمٍ لَکَ۔ )) ’’ اے اللہ! مکمل صلاۃ اور سلام ہو ہمارے سیّد محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) پر کہ جن کے ذریعے مصیبتوں کی گرہیں کھولی جاتی اور تکلیفیں دُور کی جاتی ہیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعے حاجتیں پوری کی جاتی اور پسند کی چیزیں حاصل کی جاتی ہیں ۔ نتائج اچھے کیے جاتے ہیں اور بادلوں کی بارش طلب کی جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ کریمہ کے واسطے سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آل اور صحابہ پر بھی اتنا دُرود ہو جتنا عدد آپ کو معلوم ہے۔ ‘‘ یہاں قابل غور باتیں یہ ہیں کہ: (۱) … وہ عقیدہ توحید جس کی طرف اسلام نے دعوت دی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں سکھایا وہ ہر مسلمان پر لازم کرتا ہے: وہ یہ نظریہ اپنائے کہ عقدے صرف اللہ ہی کھولتا ہے۔ وہی مصیبتیں رفع کرتا اور حاجات پوری کرتا ہے۔ انسان کو منہ مانگی مراد دیتا ہے اور کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ غیراللہ کو پکارے۔ غم دُور کرنے کے لیے یا شفایابی کے لیے، خواہ وہ شخصیت اللہ کا بھیجا ہوا فرشتہ یا اس کا مقرب رسول ہی کیوں نہ ہو۔ اللہ کا قرآن غیراللہ کو پکارنے کی نفی کرتا ہے چاہے وہ ولی ہوں یا رسول۔
Flag Counter