Maktaba Wahhabi

269 - 332
پھر بہت سے اہلحدیث اور غیر اہلحدیث متأخرین علماء کے عرف میں سنت، تقدیر کے مسائل، فضائل صحا بہ اور عقائد کے معنیٰ میں استعمال ہونے لگی۔ بالخصوص ایمان باللہ، ایمان بالملائکہ، ایمان بالکتب، ایمان بالرسل اور ایمان بالآخرہ کے مسائل میں ۔ اور انہوں نے اس علم میں سنت کے نام سے بہت سی کتابیں لکھیں کیوں کہ اس کی بہت بڑی اہمیت ہے اور اس کے مخالفین ہلاکت کے گڑھے کے کنارے پر ہیں ۔ رہی سنت کا ملہ تو اس سے مراد شبہات اور شہوات سے پاک راہ ہے جیسا کہ امام حسن بصری، یونس بن عبید، سفیان ثوری اور فضیل رحمۃ اللہ علیہم وغیرہ نے کہا ہے۔ لہٰذا اہل سنت کو ان کی تعداد کی کمی اور اجنبیت کی وجہ سے آخری زمانے میں ’’غرباء ‘‘ کہا گیا ہے۔ میں کہتا ہوں : آپ غور کریں : کس طرح ابن رجب رحمہ اللہ نے غرباء کو ہی فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ شمار کیا اور ان میں کوئی فرق نہیں کیا ہے۔ [1] ۴… اہل حدیث اس بارے میں درج ذیل بحثیں قابل توجہ ہیں : پہلی بحث :…تمام اہل علم و ایمان کا اس بات پر اتفاق ہے کہ فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ سے مراد اہل حدیث ہیں ۔ اے حقیقت کے متلاشی! جان لے کہ تمام اہل علم اس بات پر متفق ہیں کہ اہل حدیث ہی فرقہ ناجیہ اور طائفہ منصورہ ہیں ۔ میں آپ کے سامنے ان کی اتنی بڑی تعداد ذکر کروں گا کہ آپ کے لیے ان کا راستہ اختیار کرنے، ان کے نقش قدم پر چلنے اور ان کے فہم کی پیروی کرنے سے کوئی راہ فرار نہ رہے کیوں کہ وہ رب العالمین کے دین کے سپاہی ہیں جن کے بارے میں کتاب و سنت نے بہت کچھ کہا ہے اور وہ کتاب و سنت کے ساتھ قائم ہیں ۔ لہٰذا جو ان سے ہٹ کر کسی اور راہ پر چلے گا وہی بے وقوف ہوگا۔ اس موقف کے حاملین کے اسماء گرامی درج ذیل ہیں :
Flag Counter