Maktaba Wahhabi

273 - 332
چنانچہ یہ لوگ ہمیشہ تمام لوگوں سے زیادہ اللہ و رسول کے احکامات کی مخالفت اور ظاہری و باطنی فتنوں سے دور تھے۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے اپنا دستورحیات اس آیت کو بنایا ہوا ہے۔ ﴿فَـلَا وَرَبِّکَ لَا یُؤْمِنُوْنَ حَتّٰی یُحَکِّمُوْکَ فِیْمَا شَجَرَ بَیْنَہُمْ ثُمَّ لَا یَجِدُوْا فِیْٓ اَنْفُسِہِمْ حَرَجًا مِّمَّا قَضَیْتَ وَیُسَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا o﴾(النساء:۶۵) ’’ (اے پیغمبر) تیرے پروردگار کی قسم (اللہ تعالیٰ خود اپنی قسم کھاتا ہے) وہ مومن نہ ہوں گے جب تک اپنے جھگڑوں کا فیصلہ تجھ سے نہ کرائیں ۔ پھر تیرے فیصلے سے ان کے دلوں میں کچھ اداسی نہ ہو اور (خوشی خوشی) مان کر منظور کر لیں ۔‘‘ سو انہوں نے کتاب و سنت کی قدر کرنے کا حق ادا کردیا اور انہیں تمام انسانوں کی باتوں سے مقدم رکھا۔مکمل رضامندی، شرح صدر کے ساتھ اور بغیر کسی تنگی اور ہچکچاہٹ کے انہیں اپنے عقائد، عبادات، معاملات، اخلاقیات اور تمام شعبہ ہائے حیات میں اپنا فیصل جانا۔ اور اس معنی میں اسلاف اہلحدیث کا دائرہ ہزاروں باعمل علماء تک وسیع ہو جا تا ہے جن کے نام تاریخ کی کتابوں میں محفوظ ہیں ۔بڑی بڑی ضخیم کتابیں ان کے تذکرے سے بھری پڑی ہیں اور انہوں نے اپنے علم و فضل اور عمل کے ساتھ دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ جو شخص ان کی حقیقت کو پانا چاہتا ہے تو ان کتابوں ، سفر ناموں اور طبقات کو دیکھے۔ یہ سلف صالحین کا ہراول دستہ سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی تھے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے، آپؐ کو دیکھا اور اسلام پر فوت ہوئے۔ ان میں سر فہرست خلفائے راشدین ہیں ۔ پھر وہ دس صحابہ جن کو جنت کی خوشخبری ملی۔ کبار تابعین کرام رحمہم اللہ اویس قرنی، سعید بن مسیب، عروہ بن زبیر، سالم بن عبداللہ بن عمر، عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود، محمد بن حنفیہ، علی بن حسن زین العابدین، قاسم بن محمد بن ابوبکر
Flag Counter