Maktaba Wahhabi

293 - 332
امام فلانی رحمۃ اللہ علیہ کا قول: اما م فلانی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی کتاب ’’ ایقاظ ھمم اولی الابصار ‘‘ (صفحہ: ۲۳) میں فرماتے ہیں : ’’جب یہ کہا جائے کہ فلاں کام نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ،ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہما کی سنت ہے تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی وفات تک اسی سنت پر قائم رہے۔ میرا خیال ہے کہ حدیث: ((عَلَیْکُمْ بِسُنَّتِیْ وَسُنَّۃِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِیْنَ مِنْ بَعْدِیْ۔))کو اس معنی پر محمو ل کیا جائے تا کہ عطف میں اشکال باقی نہ رہے۔ کیوں کہ خلفاء صرف وہی سنت اپناتے تھے جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گامزن تھے۔ ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ کا قول: ملا علی قاری رحمۃ اللہ علیہ ’’ مرقاۃ المفاتیح ‘‘ (۱/۱۹۹) میں فرماتے ہیں : ’’خلفائے راشدین صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرتے تھے لہٰذا سنت کی نسبت ان کی طرف یا تو ان کے اس سنت کے عالم ہونے کی وجہ سے ہے یا اس سے استنباط کرنے کی وجہ سے ہے یا اس کو اختیار کر نے کی وجہ سے ہے۔ ‘‘ علامہ مبارکپوری رحمۃ اللہ علیہ کا قول: علامہ عبد الرحمن مبارکپوری بھی ملا علی قاری رحمہما اللہ کی موافقت کرتے ہوئے: ’’ تحفۃ الأحوذی‘‘ (۳/۵۰) اور (۷/۴۲۰) میں فرماتے ہیں : ’’خلفائے راشدین کی سنت سے مراد صرف ان کا وہ طریقہ ہے جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق ہو۔ ‘‘ پھر انہوں نے ملا علی قاری رحمہ اللہ کا قول نقل کیا ہے۔ اسی طرح جلد نمبر ۳صفحہ نمبر ۵۱پر فرماتے ہیں : ’’جب آپ کو معلوم ہو گیا کہ خلفائے راشدین کی سنت سے مرادصرف وہی طریقہ ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے کے مطابق ہو۔ ‘‘ پھر جلد نمبر ۷کے صفحہ نمبر ۴۴۰،۴۴۱پر علامہ شوکانی رحمہ اللہ کا ایک عمدہ قول نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا:
Flag Counter