Maktaba Wahhabi

43 - 332
کیمونسٹوں نے رب کے وجود کا انکار کیا، تو اس لحاظ سے ان کا کفر مکہ والوں سے بھی بدتر ہے۔ (۲)… توحید اُلوہیت: یہ ہے کہ تمام مسنون عبادات کو ایک اللہ کے لیے خاص کرنا، جیسے دعا کرنا، مدد طلب کرنا، طواف کرنا، ذبح کرنا، نذر و نیاز دینا وغیرہ۔ اور یہی وہ توحید ہے جس کا کفار مکہ نے انکار کیا تھا۔ اسی میں سارا جھگڑا کھڑا ہوا تھا۔ نوح علیہ السلام سے لے کر محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک تمام انبیاء اور ان کی اُمتوں کے مابین یہی تو تنازعہ تھا۔ قرآنِ حکیم نے اکثر سورتوں میں اسی کی ترغیب دی اور یہ کہ صرف ایک اللہ ہی کو پکارو۔ سورۃ فاتحہ میں ہم پڑھتے ہیں : ﴿إِیَّاکَ نَعْبُدُ وَإِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُo﴾ اس کا مطلب ہے کہ ہم عبادت میں صرف اے اللہ! تجھے خاص کرتے اور صرف تجھے ہی پکارتے ہیں ۔ تیرے سوا کسی سے مدد نہیں طلب کرتے۔ توحید الوہیت، خالص اس کو پکارنے، قرآن کو فیصل بنانے اور اس کی شریعت کو حاکم بنانے سمیت سب کو شامل ہے۔ اور یہ سب چیزیں اس آیت میں شامل ہیں : ﴿ إِنَّنِیْٓ اَنَا اللَّہُ لَآ إِلَہَ إِلَّا اَنَا فَاعْبُدْنِیط﴾ [طہ:۱۴] ’’ میں ہی اللہ ہوں میرے سوا کوئی معبود نہیں پس میری ہی عبادت کرو۔ ‘‘ (۳)… توحید الاسماء والصفات: قرآنِ کریم اور سنت صحیح سے ثابت شدہ اللہ کے ناموں اور صفات پر ایمان لانا۔ جو اوصاف اللہ نے اپنے خود بیان کیے ہیں یا انھیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا ہے، ان کو حقیقتاً ماننا، نہ اس کا معنی تبدیل کرنا اور نہ کیفیت بیان کرنا۔ اور نہ معنی اللہ کے سپرد کرناتوحیدالاسماء والصفات ہے، جسے اللہ کا عرش پر مستوی ہونا، نزول فرمانا، اللہ کا ہاتھ، اللہ کا تشریف لانا اور اس جیسی دوسری صفات۔ ہم ان اسماء و صفات کی تفسیر ایسے ہی کریں گے جیسے سلف صالحین سے منقول ہوئی ہیں ۔
Flag Counter